نورستان اب افغان فورسز کے کنٹرول میں ہے
26 مئی 2011پاکستانی سرحد کے پاس صوبہ نورستان میں طالبان عسکریت پسندوں نے ضلع دو آب کے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ نورستان کے گورنر جمال الدین بدر نے بتایا کہ غیر ملکی اور افغان فورسز کی اس مشترکہ کارروائی میں 28 طالبان ہلاک ہوئے جبکہ دیگر علاقہ چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔ گورنر جمال الدین بدرکے مطابق طالبان نے دوآب کی نصف سرکاری عمارتوں پر قبضہ کرلیا تھا۔
افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ افغان دستوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرہ علاقے میں اتارا گیا اور انہوں نے وقت ضائع کیے بغیر ہی افغان عوام کے دشمنوں کو زیر کر دیا۔ اس دوران افغان فوج کے دو اہلکار زخمی ہوئے اور ان میں ایک پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
دریں اثنا نورستان کے نائب صوبائی کونسلر نے بتایا کہ طالبان بدھ کے روز صبح اس علاقے میں داخل ہوئے تھے۔ نورستان میں طالبان کے حملے کوئی نئی بات نہیں ہیں۔ اس سے قبل بھی وہ صوبے کے کئی علاقوں کو اپنے قبضے میں لے چکے تھے۔ مئی کے آغاز میں ہی طالبان نے نورستان کو کچھ علاقوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی تاہم ہر مرتبہ سرکاری دستوں نے انہیں پسپا ہونے پر مجبور کر دیا۔
طالبان نے یکم مئی سے غیر ملکی اور افغان فوجیوں کے علاوہ سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کا اعلان کیا تھا اور اپنی اس مہم کو ’بدر‘ کا نام دیا تھا۔ اس کا ایک مقصد جولائی میں افغان فورسز کو ذمہ داری منتقل کرنے کے عمل کو روکنا بھی بتایا گیا ہے۔ اس حوالے سے افغان حکام نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے حملے ان کو شیڈول کے مطابق ذمہ داریاں لینے سے نہیں روک سکتے۔
رپورٹ : عدنان اسحاق
ادارت : شامل شمس