نیا کووڈ 19 وائرس برطانیہ سے جرمنی بھی پہنچ گیا
25 دسمبر 2020جرمن حکام نے جمعرات 24 دسمبر کو تیزی سے تغیر پذیر ہونے والے کورونا وائرس کی نئی قسم کی جرمنی میں بھی موجودگی کی تصدیق کر دی۔ حکام کا کہنا ہے کہ تیزی سے پھیلنے والا نیا کورونا وائرس برطانیہ اور جنوبی افریقہ سے باہر بھی پھیل سکتا ہے۔
ایک خاتون نے رواں ہفتے اتوار کے روز لندن کے ہیتھرو ایئر پورٹ سے جرمنی کے فرینکفرٹ ایئرپورٹ کی فلائٹ لی تھی۔ ایئر پورٹ پر ہی ان کا کووڈ19 ٹیسٹ پازیٹیو نکلا تھا۔ جرمن صوبے باڈن ووٹنبرگ میں حکام نے کہا کہ ان کے سامپلز کا جب مزید برلن کی ایک لیب میں جینیٹک ٹیسٹ کیا گيا تو اس نئے قسم کے وائرس کا پتہ چلا جس کا نام B.1.1.7، ہے۔ حکام کا کہنا تھا، "یہ جرمنی میں اس نوعیت کا پہلا کیس ہے جس کی تشخیص ہو گئی ہے۔"
ریاستی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون جرمنی اپنے رشتے داروں سے ملاقات کے لیے پہنچی تھیں جنہیں ان کے رشتے دار ایئرپورٹ سے گھر تک لے گئے اور تبھی سے وہ باڈن ووٹنبرگ کے ایک گھر میں قرنطینہ میں ہیں۔ اس کے بعد سے ہی ان میں اس وائرس کی معمولی علامات بھی ظاہر ہوئی ہیں۔
وزارت صحت کے بیان کے مطابق ان خاتون کے رابطے میں آنے والے تین مزید افراد کو بھی اسی وقت سے قرنطینہ میں رکھا گيا ہے۔ اس مذکورہ مریض کی آمد کے چند گھنٹے بعد ہی جرمنی نے برطانیہ سے آنے والی پروازوں کا دائرہ محدود کر دیا تھا۔ اس نئے قسم کے وائرس کے پھیلاؤ کے سد باب کی کوششوں کے تحت ہی دنیا کے کئی دیگر ممالک نے بھی اسی طرح کی بندشوں کا اعلان کیا تھا۔
نئے قسم کے وائرس ڈنمارک میں بھی
اس دوران ڈنمارک میں صحت کے ادارے ایس ایس آئی کا کہنا ہے کہ اس نے تیزی سے تغیر پذیر ہونے والے نئے کووڈ دوئم وائرس کے 33 کیسز کی شناخت کی ہے۔ انفیکشن کے ان نئے کیسز کا انکشاف کوپن ہیگن، شمالی جوٹ لینڈ، جنوبی ڈنمارک اور زی لینڈ جیسے علاقوں میں 14 نومبر سے 14 دسمبر کے درمیان ہوا۔
ادارے کا کہنا ہے کہ تیزی سے پھیلنے والے نئے وائرس کی قسم نے گرچہ معمولی سطح پر ہی سہی تاہم ملک میں اپنے پیر جما لیے ہیں۔ ادھر جمعرات کو سنگا پور نے بھی کورونا وائرس کی اس نئی قسم کے ایک کیس کی تصدیق کی ہے۔
ص ز/ ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)