نیتن یاہو کا کرپشن کے الزامات سے انکار
8 فروری 2021پیر کے روز کرپشن کیس کی سماعت کے دوران اسرائیلی وزیراعظم نے صحت جرم سے انکار کیا۔ انہیں فراڈ، اعتماد کو ٹھیس پہںچانے اور رشوت لینے کے تین الزامات کا سامنا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے تین رکنی بینچ کے سامنے پیش ہو کہا کہ "میں اپنے طرف سے داخل کرائے گئے جوابات کی تصدیق کرتا ہوں۔" نیتن یاہو کے وکلا نے جنوری میں عدالت میں اپنے موکل کی طرف سے جوابات داخل کیے تھے جن میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔
اس موقع پرعدالت کے باہرمظاہرین نے اسرائیلی رہنما کے خلاف نعرے بازی کی اور انہیں جیل بھیجنے کے حق میں نعرے لگائے۔
حالیہ مہینوں میں اسرائیلی شہری اپنے ہفتہ وار مظاہروں میں نیتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔ ساتھ ہی ان کی حکومت کو کورونا وبا کے حوالے سے بھی عوامی تنقید کا سامنا ہے۔
نیتن یاہو بارہ سال سے اسرائیلی سیاست پر حاوی رہے ہیں۔ وہ اسرائیل کے پہلے وزیراعظم ہیں جنہیں حکومت میں ہوتے ہوئے فرد جرم کا سامنا ہے۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے غیرمناسب طور پر لوگوں سے سِگار اور شیمپین جیسے تحائف لیے اور میڈیا ہاؤسز کی طاقتور شخصیات کو خصوصی مراعات دیں۔
خود نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف الزامات "من گھڑت اور مضحکہ خیز" ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نیتن یاہو کی مخلوط حکومت کا دسمبر میں خاتمہ ہوگیا اور اب انہیں 23 مارچ کے عام انتخابات میں سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف الزامات کا فیصلہ ہونے میں وقت لگے گا اور یہ مقدمات کئی سال تک جاری رہ سکتے ہیں۔
ش ج، ع ح (اے پی، اے ایف پی)