نیس میں دہشت گردی ، فرانس میں تین روز ہ سوگ
فرانسیسی شہر نیس میں ہونے والی دہشت گردی کی دُنیا بھر کی جانب سے شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ متعدد عالمی رہنماؤں نےکہا ہے کہ وہ اس موقع پر فرا نس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
تقریباً دو کلومیٹر تک روندتا رہا
فرانسیسی شہر نِیس میں ہونے والے ایک دہشت گردانہ حملے میں ایک شخص نے اپنا ٹرک لوگوں کے ایک ہجوم پر چڑھا دیا، جس کے نتیجے میں 84 افراد ہلاک ہو گئے۔ حکام نے بتایا کہ حملہ آور اپنے ٹرک سے تقریباً 2 کلومیٹر تک لوگوں کو روندتا چلا گیا۔ مرنے والوں میں کئی غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
حملہ آور فرانسیسی شہری تھا
فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق ٹرک ڈرائیور 31 سالہ تیونسی نژاد فرانسیسی شہری تھا جسے پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس بیان کے مطابق اس واقعے کی تفتیش کی ذمہ داری انسداد دہشت کے محکمے کو سونپ دی گئی ہے۔
’ہم حالت جنگ میں ہیں‘
فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے ملک میں نافذ ہنگامی حالت میں مزید تین ماہ کی توسیع کرنے کا اعلان کیا۔ اولانڈ نے کہا، ’’پورے فرانس کو اسلام پسندانہ دہشت گردی سے خطرہ ہے۔ اِن حالات میں ہمیں چوکنا رہنا ہو گا اور اپنے طاقتور ہونے کا اظہار کرنا ہو گا۔ فرانس طاقتور ہے اور فرانس اِن انتہا پسندوں کے مقابلے میں اور طاقتور ہوتا چلا جائے گا، جو ہمیں نشانہ بنا رہے ہیں۔‘‘
زخمیوں میں پچاس بچے بھی شامل
ڈی پی اے کے مطابق ہلاک یا زخمی ہونے والوں میں سے متعدد افراد گولیوں کا بھی نشانہ بنے۔ جو اس ڈرائیور کی طرف سے چلائی گئیں۔ طبی ذرائع نے بتایا کہ زخمی ہونے والوں میں سے بیس کی حالت تشویشناک ہے۔ دہشت گردی کے اس واقعے میں زخمی ہونے والے بچوں کی تعداد پچاس بتائی جا رہی ہے۔
فرانس دہشت گردوں کے نشانے پر
جنوری 2015ء میں طنزیہ جریدے شارلی ایبدو کے پیرس میں قائم دفتر پر حملے کے بعد سے فرانس کے مختلف علاقوں میں دس ہزار کے قریب فوجی اہلکار تعینات ہیں۔ اس کے بعد سے فرانس میں اسلام کے پر نام کئی دہشت گردانہ کارروائیاں ہو چکی ہیں۔
نیس میں فوج تعینات
واقعے کے فوری بعد پولیس نے نیس کی سڑکوں پر دکھائی دے اور پھر فوجیوں نے یہ جگہ لے لی۔ نیس کا شمار فرانس کے ان شہروں میں ہوتا ہے، جہاں نگرانی کے کیمرے بہت بڑی تعداد میں نصب ہیں۔
پیرس حملوں کے بعد سے ہنگامی حالت
نومبر میں پیرس میں ہونے والی ہولناک دہشت گردی کے بعد سے نافذ چلی آ رہی ہنگامی حالت چھبیس جولائی کو ختم ہونے والی تھی تاہم اب اولانڈ نے اس میں مزید تین ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ حکومت نے تین روزہ قومی سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔
قومی دن کی خوشی موت کا پیغام لائی
قومی دن کے موقع پر فرانس کے جنوبی بندرگاہی شہر نِیس میں لوگ آتشبازی کا مظاہرہ دیکھنے کے لیے جمع تھے، جب یہ واقعہ رونما ہوا۔ اس خونریز واقعے کی ذمہ داری ابھی تک کسی نے قبول نہیں کی۔ اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں حفاظتی انتظامات کو خصوصی طور پر سخت کیا گیا تھا۔