نیویارک: احمد خان رحمی پر دَس الزامات کے تحت فردِ جرم عائد
21 ستمبر 2016پراسیکیوٹرز کے مطابق رحمی نے بم بنانے کے اجزائے ترکیبی انٹرنیٹ پلیٹ فارم eBay سے خریدے، پھر اپنے دیسی ساختہ بموں کی آزمائش کرتے ہوئے اپنی ویڈیو بنائی، ساتھ ساتھ وہ ایک نوٹ بُک میں افغانستان، عراق، شام اور فلسطین میں امریکیوں کی جانب سے مجاہدین کے ’قتل عام‘ پر اپنے غم و غصے کا بھی اظہار کرتا رہا۔
سات سال کی عمر میں امریکا پہنچنے والے رحمی کو اسی نوٹ بُک کے ساتھ گرفتار کیا گیا، جس میں ایک جگہ اُس نے لکھا تھا،’’انشاء اللہ بموں کی آوازیں سڑکوں پر سنائی دیں گی۔ تمہاری پولیس کے لیے بندوق کی گولی۔ تمہارا ظلم، مردہ باد۔‘‘
اس نوٹ بُک میں رحمی نے اُسامہ بن لادن کے لیے ’بھائی‘ کا لفظ استعمال کیا ہے، القاعدہ کے امریکی نژاد مسلمان عالم اور 2011ء میں یمن میں ایک امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے انور العولقی کی بھی تعریف کی ہے۔ مزید لکھا ہے:’’میں اللہ سے شہادت کا طلبگار ہوں اور انشاء اللہ خدا میری دعا قبول کرے گا۔‘‘
رحمی کو پیر کے روز امریکی ریاست نیو جرسی کے شہر لِنڈن سے گرفتار کیا گیا۔ اس دوران پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں رحمی کو کئی گولیاں بھی لگیں۔ اگرچہ ہسپتال میں اُس کی حالت اب مستحکم ہے لیکن نیویارک پولیس کمشنر جیمز اونیل کے مطابق اب تک اُس سے زیادہ پوچھ گچھ نہیں کی جا سکی ہے۔
گزشتہ ہفتے کے روز نیویارک کے علاقے مین ہٹن میں شام کے وقت پھٹنے والے ایک بم کی زَد میں آ کر اکتیس افراد زخمی ہو گئے تھےجبکہ ایک اور پریشر کُکر بم نہیں پھٹ سکا تھا۔ پولیس کے مطابق رحمی نے نیو جرسی کے ساحل پر ایک پائپ بم نصب کیا تھا، جو ہفتے کے روز صبح کے وقت پھٹا لیکن کوئی شخص زخمی نہیں ہوا تھا۔
اسی دوران احمد خان رحمی کے محرکات کے بارے میں چھان بین جاری ہے۔ رحمی کے والد کے مطابق اُنہوں نے ایک ’گھریلو تنازعے‘ کے بعد دو سال قبل ہی اپنے بیٹے کے عسکریت پسندوں کے ساتھ روابط سے متعلق ایف بی آئی کو اپنے خدشات سے آگاہ کر دیا تھا۔ ایف بی آئی کے مطابق اُسے تمام تر تحقیق سے یہی پتہ چلا تھا کہ رحمی کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں ان حملوں کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ساتھ ساتھ نہ پھٹنے والے بموں پر انگلیوں کے نشانات بھی یہی بتاتے ہیں کہ یہ بم رحمی ہی نے نصب کیے تھے۔ قصور وار ثابت ہونے پر رحمی کو عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔