نیو یارک میں اب پلاسٹک بیگ مفت نہیں ملیں گے
6 مئی 2016نیو یارک میں ہزاروں لوگ خریداری کے دوران پلاسٹک بیگ استعمال کرتے ہیں۔ زیادوہ تر دکانوں پر یہ بیگ مفت دیے جاتے ہیں۔ شہر کے نکاسی آب کے محکمے کے مطابق ہر سال ایسے دس ارب بیگز استعمال کے بعد کچرے کی نذر کر دیے جاتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہر منٹ پر تقریباً انیس ہزار بیگز پھینکے جاتے ہیں۔ اس صورتحال کودیکھتے ہوئے اب نیو یارک کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر پلاسٹک بیگ کے عوض پانچ سینٹ وصول کیے جائیں گے۔ اس طرح اس شہر کے باسیوں کی ایسے بیگز سے جان چھوٹ جائے گی، جو باسہولت کے ہونے کے ساتھ ساتھ ماحول کے لیے انتہائی مضر ہیں۔
سٹی کونسل نے اس بارے میں پیش کی جانے والی تجویز کو جمعرات کو ہی منظور کرتے ہوئے دکانداروں اور دیگر تاجروں کو اپنے اس فیصلے سے آگاہ کر دیا تھا۔ اس طرح ماحول دوست کاغذ کے بنے ہوئے بیگز بھی پانچ سینٹ میں فروخت کیے جائیں گے۔ اس بیان میں یہ واضح بھی کیا گیا ہے کہ یہ رقم ٹیکس نہیں ہے بلکہ ان بیگز کی فروخت سے ہونے والی آمدنی دکاندر اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔
اس اقدام کے حامی افراد کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے بعد نیو یارک کے شہری پلاسٹک بیگ کے استعمال سے پہلے سوچ بچار کرنے پر مجبور ہوں گے اور اس سے یہ بھی ہو سکتا ہے کہ لوگ خریداری کے لیے گھر سے ہی بیگ اپنے ساتھ لے کر جائیں۔ اس طرح پلاسٹک کی وجہ سے پھیلنے والی آلودگی میں واضح کمی واقع ہو گی۔ تاہم دوسری جانب اس پیش رفت کے مخالفین کا کہنا ہے کہ انہیں یہ سمجھ نہیں آ رہا کہ ایک ایسے شہر میں جہاں گاڑی کی بجائے پیدل ہی خریداری کرنا پڑتی ہے، اس فیصلے پر عمل درآمد کیسے ممکن ہو گا؟