نیٹو اجلاس :شکاگو میں سکیورٹی انتہائی سخت
15 مئی 2012مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے اس اجلاس کے موقع پر احتجاجی مظاہروں کے انعقاد کے ساتھ ساتھ دنیا کے بڑے بڑے سیاسی رہنماؤں کا استقبال بھی متوقع ہے۔ ان مظاہروں کے پُرتشدد ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہیں اور اس وجہ سے شکاگو میں سکیورٹی اقدامات بہت زیادہ سخت کر دیے گئے ہیں اور شہر کے مرکز میں روز مرہ کے کاروبار میں خاصہ خلل پیدا ہو گیا ہے۔
دفاتر میں کام کرنے والوں کو سوٹ اور ٹائی وغیرہ پہننے سے منع کیا جا رہا ہے تاکہ وہ کسی قسم کی اشتعال انگیزی کی وجہ نہ بنیں۔ اس طرح کے خدشات کا ایک ثبوت گزشتہ پیر کو رونما ہونے والا ایک واقعہ بنا۔ پیر کو شکاگو کے اُس ٹاور کی عمارت سے آٹھ مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا، جہاں صدر باراک اوباما کی انتخابی مہم کا صدر دفتر قائم ہے۔ گرفتار ہونے والے افراد نے اس ٹاور سے نکلنے سے انکار کیا تھا۔ تاہم شکاگو کی پولیس اور مظاہرین نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ماضی کی طرح ہونے والی چند شدید نوعیت کی ہنگامہ آرائیوں سے بچا جائے گا۔ مثلاﹰ جیسے لندن اور ٹورونٹو میں منعقد ہونے والے G20 اجلاس میں ہوا تھا یا 1968 ء میں شکاگو منعقدہ ڈیمو کریٹک نیشنل کنونشن کے موقع پر ہونے والے تشدد کے واقعات نے پورے شہر کو دہلا کر رکھ دیا تھا۔
سکیورٹی اہلکاروں کو چیدہ چیدہ حساس مقامات پر تعینات کیا گیا ہے مثلاﹰ فیڈرل ریزرو بینک اور اسٹار بکس کیفے وغیرہ پر حفاظتی اقدامات سخت تر کر دیے گئے ہیں۔ ان مقامات کو ماضی میں بھی مظاہرین نے حملوں کا نشانہ بنایا تھا اور احتجاجی جلوس بھی ان مرکزی علاقوں سے گزرا کرتے ہیں۔ یہاں ہنگامہ آرائی کرنے والوں پرکڑی نظر رکھی جائے گی۔
شکاگو پولیس کے سربراہ ’جیری میک کارتھی‘ کہتے ہیں،’ آپ کو یہاں وردی میں ملبوس پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد نظر آئے گی۔ یہ ہماری کامیابی کی ضمانت ہیں۔ انہیں ایسی تربیت دی گئی ہے کہ یہ بڑے ہجوم میں بھی ہنگاموں کے منصوبہ سازوں کی شناخت کر لیں گے۔ تاہم ہم آزادی رائے کا احترام کرتے ہوئے ہر اُس شخص کو اظہار کا موقع دیں گے جو پُرامن طریقے سے اظہار کرنا چاہتا ہو‘۔
Km/ia(AFP)