واشنگٹن، سیول جوہری جنگ کی طرف دھکا لگاتے ہوئے، شمالی کوریا
6 اپریل 2023
شمالی کوریا نے جمعرات کو امریکہ اور جنوبی کوریا پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک اس وقت مشترکہ فوجی مشقوں کے ذریعہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری جنگ کی جانب دھکیل رہے ہیں۔
پیونگ یانگ کے ترجمان کے طور پر کام کرنے والے ریاستی میڈیا کے سی این اے نے ایک تبصرہ شائع کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس وقت جاری مشترکہ فوجی مشقیں کشیدگی کو بڑھا رہی ہیں۔
تبصرہ نگار چوئے جو ہیون، کے سی این اے نے جن کی شناخت 'بین الاقوامی سکیورٹی امور کے تجزیہ کار' کے طور پر کی ہے، نے ان مشقوں کو "جزیرہ نما کوریا کی صورت حال کو دھماکے کی طرف لے جانے کا محرک" قرار دیا ہے۔
انہوں نے شمالی کوریا کی طرف سے "جارحانہ جوابی کارروائی" کا انتباہ دیا ہے۔
شمالی کوریا کے جواب میں اب امریکہ اور جنوبی کوریا نے میزائل فائر کیے
تبصرے میں لکھا گیا ہے، "شمالی کوریا کے خلاف امریکہ اور اس کے پیروکاروں کی فوجی محاذ آرائی کا پاگل پن جزیرہ نما کوریا کی صورت حال کو ایک ناقابل واپسی تباہی... ایک جوہری جنگ کے دہانے کی طرف... لے جا رہا ہے۔
جزیرہ نما میں بڑھتی ہوئی کشیدگی
امریکہ اور جنوبی کوریا نے مارچ میں موسم بہار کی سالانہ فوجی مشقوں کا سلسلہ شروع کیا، جس میں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اس طرح کی مشقوں میں پہلی مرتبہ بڑے پیمانے پر پانی اور خشکی دونوں جگہوں پر لینڈنگ کی مشقیں شامل ہیں۔ شمالی کوریا نے ان مشقوں کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے انہیں حملے کی مشق قرار دیا ہے۔
میزائل تجربات 'دشمنوں کا صفایا' کے لیے کیے گئے، شمالی کوریا
جمعرات کے روز شائع ہونے والے تبصرے میں کہا گیا ہے کہ "مشقوں نے جزیرہ نما کوریا کے ایک بڑے 'پاوڈر میگزین' میں تبدیل کر دیا ہے، جس میں کسی بھی لمحے دھماکہ کیا جاسکتا ہے۔" پاوڈر میگزین جنگی جہازکے اس حصے کو کہتے ہیں جہاں ہتھیاروں اور گولہ بارود کا ذخیرہ موجود ہوتا ہے۔
یہ فوجی مشقیں، شمالی کوریا کی طرف سے میزائل داغنے کی اس کی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافے کے درمیان، ایک برس کے وقفے کے بعد ہوئی ہیں۔
سن 2022 میں پیونگ یانگ نے 70 سے زائد میزائل داغے۔ رواں برس شمالی کوریا 10مختلف لانچ کے دوران کم از کم 20 بیلسٹک اور کروز میزائل داغ چکا ہے۔
ج ا/ ص ز (ڈی پی اے، روئٹرز)