ورلڈ کپ کرکٹ: پاکستان اور آسٹریلیا مدمقابل
19 مارچ 2011گو کہ دونوں ٹیمیں پہلے ہی کوارٹر فائنل کے لیے کوالیفائی کر چکی ہیں تاہم ورلڈ کپ کے اگلے مرحلے میں دونوں ٹیموں کے حوصلے پر اس میچ کا واضح اثر پڑے گا۔ اب تک پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جانے والے کرکٹ میچوں میں آسٹریلیا کا پلہ بھاری رہا ہے، تاہم اس مرتبہ پاکستانی ٹیم بھرپور فارم میں دکھائی دے رہی ہے۔
آج تک پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جانے والے ایک روزہ میچوں میں آسٹریلیا نے 29 کے مقابلے میں 52 میچز جیت رکھے ہیں۔ ورلڈ کپ مقابلوں میں آج تک یہ دونوں ٹیمیں سات مرتبہ مدمقابل آئی ہیں اور ان میں بھی آسٹریلیا کو چار تین سے برتری حاصل ہے۔ برصغیر میں دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے ایک روزہ عالمی مقابلوں میں آسٹریلیا کو پانچ کے مقابلے میں سات فتوحات سے سبقت حاصل ہے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان ورلڈ کپ میچز کے سلسلے میں آخری مرتبہ معرکہ سن 2003ء میں جوہانسبرگ میں ہوا تھا، جس میں آسٹریلیا نے 82 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔
اس میچ میں کسی ٹیم کی ہار جیت سے دونوں ٹیموں کے اگلے مرحلے کے لیے پہلے ہی کوالیفائی کر جانے کی وجہ سے کوئی خاص فرق تو نہیں پڑے گا، لیکن اس ورلڈ کپ میں اب تک ناقابل شکست رہنے والی واحد ٹیم آسٹریلیا یقینی طور پر اس میچ کو جیتنے کی سرتوڑ کوشش کرے گی۔ دوسری جانب اپنے تمام تر میچوں میں شاندار کارکردگی دکھانے لیکن نیوزی لینڈ کے خلاف انتہائی غیرمتاثر کن کارکردگی کے بعد شکست سے دوچار ہونے والی پاکستانی ٹیم کے لیے یہ میچ جیتنا اس لیے ضروری ہو گا کہ اس جیت کا ا ثر کوارٹر فائنل مقابلے میں پاکستانی ٹیم کے اعتماد میں اضافے کا باعث بنے گا۔
ماہرین کے مطابق اس میچ میں اصل دنگل آسٹریلوی بلے بازوں کا پاکستانی بالروں سے ہو گا۔ آسٹریلوی بلے باز اس ٹورنامنٹ میں اب تک کے ہائی سکوررز میں شامل ہیں جبکہ پاکستانی بولرز ہائی وکٹ ٹیکرز ہیں۔
آسٹریلیا کی طرف سے شین واٹسن نے 256 ، بریڈ ہیڈن نے 237 اور مائیکل کلارک نے191رنز بنا رکھے ہیں جبکہ پاکستانی کپتان شاہد آفریدی نے 16 اور فاسٹ بالر عمر گل نے دس وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
جائزہ : عاطف توقیر/ خبررساں ادارے
ادارت : عدنان اسحاق