1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وزیرستان میں مبینہ امریکی ڈرون حملہ، سات عسکریت پسند ہلاک

8 ستمبر 2009

پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں ایک مبینہ امریکی جاسوس طیارے سے داغے گئے میزائل حملے کے نتیجے میں چار عرب باشندوں سمیت سات افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/JVzM
وزیرستان میں مبینہ امریکی ڈرون حملوں کا سلسلہ ایک عرصے سے جاری ہےتصویر: AP

پاکستان کے سرکاری ذرائع کے مطابق مبینہ امریکی جاسوس طیارے نے مچی خیل نامی علاقے میں طالبان کے مشتبہ ٹھکانوں پر دو میزائل داغے جس کے نتیجے میں چار عرب باشندوں سمیت سات افراد ہلاک ہوگئے۔ مقامی عسکریت پسندوں نے نعشوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

وزیرستان میں کئی طالبان گروپوں نے رمضان کے دوران یک طرفہ جنگ بندی کا اعلان کر رکھا ہے تاہم مبینہ امریکی میزائل حملوں میں تیزی آنے سے ان کی سرگرمیوں میں بھی اضافے کاخدشہ ہے۔

مبینہ امریکی جاسوس طیاروں اور فضائی آپریشن کے بارے میں تجزیہ نگار اور قبائلی امور کے ماہر رستم شاہ مہمند کا کہنا ہے : ’’قبائلی علاقوں میں مسلسل آپریشن سے یہی تاثر پختہ ہوتاجارہاہے کہ تمام تر مسائل کاحل طاقت کا استعمال ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے۔ قبائلی علاقوں میں طاقت کے ذریعے مسائل حل نہ کئے جاسکتے۔ فضائی آپریشن اور بھاری توپ خانے کے استعمال کے دوران بے گناہ افراد بھی جاں بحق ہورہے ہیں، جس کی وجہ سے علاقے کے عوام نے حکومت اور حکومتی حمایت یافتہ اداروں اور مشیران کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوتا ہے اوریوں حکومتی پالیسی کی وجہ سے عسکریت پسندوں کے لئے ہمدردی میں اضافہ ہوتا ہے۔ حکومت کوچاہیے کہ فوجی آپریشن کے ساتھ ساتھ دیگر اداروں کو بھی متحرک کرتے ہوئے قبائلی علاقوں کی تعمیر وترقی کے عمل کو تیز کیاجائے اور قبائلی عوام کو یہ باور کرایاجائے کہ حکومت ان کی ترقی کے لئے اقدامات اٹھاناچاہتی ہے اور اگر کوئی ان اقدامات کی راہ میں رکاوٹ ڈالتا ہے تو قبائلی عوام حکومت کا ساتھ دیتے ہوئے ایسے عناصر کو روکنے میں تعاون کریں ‘‘۔

دوسری جانب خیبرایجنسی میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن ساتویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن میں نرمی لاتے ہوئے خاصہ دار فورس کو انتظامات حوالے کیے جس کے بعد عسکریت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا اس حملے میں چار اہلکار زخمی ہوگئے، جس پر نتظامیہ نے ایک مرتبہ پھر علاقے میں کرفیو نافذ کرکے مشتبہ شرپسندوں کی تلاش شروع کردی۔

خیبرایجنسی میں سات روزہ آپریشن کے دوران ستر عسکریت پسند ہلاک، ایک سو سات گرفتار جبکہ شرپسندوں کے 65 ٹھکانے تباہ کیے گئے ہیں اسی طرح کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ سمیت 68مطلوب افراد کی فہرست مقامی قبائیلی عمائدین کے حوالے کردی گئی ہے۔

دریں اثناء اورکزئی ایجنسی کے علاقے اتمان خیل میں عسکریت پسندوں نے سکول وین پر فائرنگ کی ہے، جس کے نتیجے میں چار بچے ہلاک آٹھ زخمی ہو گئے واقع کے بعد مقامی لشکر نے عسکریت پسندوں کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کئی گھنٹے تک مقامی لشکر اور عسکریت پسندوں کے مابین فائرنگ کے تبادلے میں ایک عسکریت پسند کی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

رپورٹ : فرید اللہ خان، پشاور

ادارت : عاطف توقیر