وسطی غزہ پر اسرائیلی بمباری میں اضافہ، اکیس فلسطینی ہلاک
28 نومبر 2024وسطی غزہ پٹی میں بمباری میں اضافے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوجی ٹینک اب اس بہت گنجان آباد لیکن تنگ ساحلی پٹی کے شمال اور جنوب میں بھی مزید اندر تک پہنچ گئے ہیں۔
غزہ کی گزشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کے دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد شروع ہونے والی جنگ میں یہ نئی شدت اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین فائر بندی معاہدے کے صرف ایک روز بعد دیکھنے میں آئی ہے۔
لبنان میں جنگ بندی لیکن غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری
اسرائیل اور لبنان کی ایران نواز حزب اللہ ملیشیا کے مابین جنگ خاص طور پر امریکہ اور فرانس کی کوششوں سے بدھ 27 نومبر کو مقامی وقت کے مطابق علی الصبح مؤثر ہونے والے ایک فائر بندی معاہدے کے باعث رکی تھی۔
غزہ کے فلسطینیوں کو بھی جنگ بندی کی امید
غزہ پٹی کے فلسطینی علاقے میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں نئی شدت کے تناظر میں متعدد مرتبہ بے گھر ہو جانے والی ایک فلسطینی خاتون امل ابو حمید نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا، ''میں امید کرتی ہوں کہ یہاں بھی کوئی ایسی جنگ بندی ہو جائے، جیسی لبنان میں ہوئی ہے۔ میں اپنے بچوں کو لے کر واپس اپنے گھر جانا چاہتی ہوں۔ اپنی زمین اور اپنا مکان دیکھنا چاہتی ہوں، تاکہ جان سکوں کہ انہوں (اسرائیل) نے ہمارے ساتھ وہاں کیا کیا ہے۔ میں صرف سلامتی سے اپنی زندگی گزارنا چاہتی ہوں۔‘‘
غزہ جنگ: فلسطینیوں کے لیے گدھے ’لائف لائن‘ بن چکے ہیں
روئٹرز نے لکھا ہے کہ امل ابو حمید نے غزہ پٹی کے جنوب میں خان یونس کے شہر میں بے گھر فلسطینی خاندانوں کے لیے ایک اسکول کے برآمدے میں قائم ایک پناہ گاہ میں زمین پر بیٹھے ہوئے اس امید کا اظہار کیا، ''خدا نے چاہا تو یہاں بھی فائر بندی ہو جائے گی۔‘‘
صدر بائیڈں کا جنگ بندی کوششوں میں تیزی کا وعدہ
واشنگٹن میں مقامی وقت کے مطابق منگل کی رات امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین بدھ کو علی الصبح سے جس فائر بندی معاہدے کے طے ہو جانے کا اعلان کیا تھا، اس کے ساتھ ہی صدر بائیڈن نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکہ غزہ کی جنگ میں فائر بندی کے لیے بھی اپنی کوششیں دوبارہ تیز کر دے گا۔
لبنان میں اسرائیلی حملے، زخمی فلسطینی بچوں کا دوہرا المیہ
اپنے اس بیان میں امریکی صدر نے اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس دونوں سے یہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ وہ موجودہ موقع کو بروئے کار لاتے ہوئے فائر بندی کا اتفاق کریں۔
قبل ازیں امریکہ، خلیجی عرب ریاست قطر اور مصر کی ثالثی میں کئی ماہ تک غزہ میں جنگ بندی کی جو کوششیں کی گئی تھیں، وہ بے نتیجہ ہی رہی تھیں۔ اب یہ فائر بندی مذاکرات گزشتہ کئی دنوں سے جمود کا شکار ہیں۔
شام کو جنگ میں نہ گھسیٹا جائے، اقوام متحدہ کا مطالبہ
اسی دوران بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون سعار کے جمعرات کے روز دیے گئے اس نئے بیان کا حوالہ بھی دیا ہے کہ غزہ کی جنگ صرف اسی وقت بند ہو گی، جب اسرائیل اپنے جنگی مقاصد حاصل کر لے گا۔
غزہ میں ہلاکتوں کی نئی مجموعی تعداد
غزہ پٹی کی حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی وزارت صحت کے مطابق جمعرات 28 نومبر تک غزہ کی جنگ میں ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ کر اب 44 ہزار 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔ گزشتہ 13 ماہ سے بھی زائد عرصے میں غزہ پٹی میں مارے جانے والے ان فلسطینیوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔
اس کے علاوہ اب تک اس جنگ میں غزہ پٹی میں تقریباﹰ ایک لاکھ پانچ ہزار افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا بیروت میں ایک اور حملہ، غزہ میں بھی کارروائی جاری
سات اکتوبر 2023ء کو حماس اور دیگر عسکریت پسند فلسطینی تنظیموں کے جن جنگجوؤں نے جنوبی اسرائیل پر دہشت گردانہ حملہ کیا تھا، اس میں 1200 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ واپس غزہ جاتے ہوئے یہ فلسطینی جنگجو تقریباﹰ 250 افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ بھی لے گئے تھے۔
ان میں سے تقریباﹰ 100 یرغمالیوں کے بارے میں اسرائیل کا خیال ہے کہ وہ ابھی تک زندہ ہیں اور غزہ میں ہی حماس کی قید میں ہیں۔
م م / ع ا، ک م (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)