وومن کرکٹ: بھارت کا پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار
23 نومبر 2016بھارت اور پاکستان کی خواتین کو وومن چیمپئن شپ کے میچز پہلی اگست اور اکتیس اکتوبر کے درمیان کھیلنے تھے لیکن دونوں ملکوں کے درمیان پائے جانے والے شدید عسکری و سفارتی تناؤ کے باعث ان کا انعقاد ممکن نہیں ہو سکا۔ تینوں میچز کا تعلق انٹرنیشنل ٹورنامنٹ سے تھا لیکن ان کا میزبان پاکستان تھا۔
دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ کھیلنا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ غیرممالک میں انٹرنیشنل میچوں میں دونوں ملکوں کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوتی رہتی ہیں۔ یہ میچز بین الاقوامی ٹورنامنٹس یعنی ٹی ٹوئنٹی، ورلڈ کپ، چیمپئنز ٹرافی اور ایشیا کپ میں کھیلے گئے۔ دونوں ملکوں کے درمیان آخری کرکٹ سیریز چار سال قبل سن 2012 میں کھیلی گئی تھی۔
پاکستانی خواتین کی کرکٹ ٹیم کے خلاف بھارتی ٹیم نے کھیلنے سے انکار کر دیا تھا اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی ٹیکنیکل کمیٹی نے ان تین میچوں کے بدلے میں پاکستانی ٹیم کو فاتح قرار دے کر چھ پوائنٹس دے دیے ہیں۔ ہر میچ کے لیے دو پوائنس مقرر تھے۔اور کل تین میچ کھیلے جانے تھے۔ ان کی میزبانی بھی پاکستان کو کرنی تھی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی ٹیکنیکل کمیٹی نے واضح کیا کہ اُسے بھارتی و پاکستانی کرکٹ بورڈز کی جانب سے میچوں کے انعقاد کے حوالے سے تمام صورت حال کے بارے میں تحریری جواب موصول ہوئے تھے۔ ان پر غور کرنے کے بعد فیصلہ پاکستانی ٹیم کے حق میں دیا گیا۔ کمیٹی نے یہ بھی واضح کیا کہ بھارتی بورڈ کی جانب سے مناسب اور تسلی بخش وجوہات بیان نہیں کی گئی تھیں۔
اس فیصلے کے بعد بھارت سن 2017 کے کوالیفائنگ راؤنڈ سے باہر ہو گیا ہے۔ خواتین کا ورلڈ کپ انگینڈ کی میزبانی میں کھیلا جائے گا۔
دہشت گردانہ واقعات اور سکیورٹی کی غیر تسلی بخش صورت حال کے باعث پاکستانی میں بین الاقوامی کرکٹ کا انعقاد نہیں ہو رہا۔ حالیہ عرصے میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم تین ایک روزہ میچ کھیلنے پاکستانی شہر لاہور پہنچی تھی۔ اس باعث پاکستان کی کرکٹ ٹیم اپنے ہوم سیریز کے میچز زیادہ تر متحدہ عرب امارات کی ریاستوں میں کھیلتی ہے۔ یہ میچز دبئی، شارجہ اور ابوظہبی کی ریاستوں میں تعمیر کیے گئے کرکٹ اسٹیڈیمز میں ہوتے ہیں۔