وکلاء لانگ مارچ، درجنوں افراد گرفتار
12 مارچ 2009کل بدھ کو بھی تقریباً ساڑھے تین سو افراد کو حراست میں لے لیا گیا تھا، جن میں کئی سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی شامل تھے۔ پاکستان میں عدلیہ کی بحالی کے لئے وکلاء اور اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ آج جمعرات سے شروع ہوا ہے۔
سینئیر وکیل اور وکلا ء تحریک کے روح رواں بیرسٹر اعتزاز احسن نے وکیلوں سے اپیل کی کہ وہ گرفتاریوں کے باوجود آگے بڑھتے چلے جائیں۔ انہوں نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ وکیل گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے اور دھرنا ہر صورت میں دیا جائے گا۔
حکومت نے امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کررکھے ہیں۔ خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق مسلم لیگ نون، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے حکومت پر اپنے کارکنوں کو ہراساں کرنے اور ان کے گھروں پر چھاپے مارنے کے الزامات عائد کئے ہیں۔
اس لانگ مارچ کے اختتام پر پورے پاکستان سے آنے والے مظاہرین نے 16مارچ کو اسلام آباد میں پارلیمان کے سامنے دھرنے کا اعلان کررکھا ہے۔