وینیزویلا کی دھمکی، کولمبیا کا ردعمل
9 نومبر 2009کولمبیا نے کہا کہ وینزویلا کی طرف سے ممکنہ حملے کی صورت میں وہ اقوام متحدہ سے رجوع کرے گا۔
وینزویلا اور کولمبیا کے مابین لفظوں کی جنگ کے آغاز کے بعد خطے میں سیاسی کھینچا تانی جاری ہے۔ وینزویلا کے صدر شاویز نے اپنے ہفتہ وار ٹیلی وژن اور ریڈیو پیغام میں کہا کہ ان کے ملک کو اپنے ہر شہری کے تحفظ اور وطن کے دفاع کے لئے کولمبیاکے ساتھ ممکنہ ایک بڑی جنگ کے لئےتیار رہنا چاہئے۔ شاویز، کولمبیا اور امریکہ کے مابین فوجی روابط میں اضافے سے بےحد ناخوش ہیں۔
کولمبیا کے دار الحکومت بگوٹا میں حکام نے وینزویلا کے صدر کے اس دھمکی آمیز بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو فوری طور پر اقوام متحدہ میں لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
لفظوں کی اس نئی جنگ کی وجہ وہ متنازعہ معاہدہ بنا، جوکولمبیا اور امریکہ کے درمیان طے پایا ہے۔ اس معاہدے کے تحت امریکہ، منشیات مخالف آپریشنز میں حصہ لینے کے لئے کولمبیا میں سات فوجی ٹھکانوں کو استعمال کر سکتا ہے۔
وینزویلا اور کولمبیا کے باہمی تعلقات میں گزشتہ کئی ماہ سے کشیدگی جاری ہے۔ اس سال جولائی سے اب تک دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات بھی منقطع ہیں۔
شاویز نے اپنے تازہ بیان میں واضح طور پر امریکہ سے مخاطب ہو کر کہا ہے کہ اگر وہ جنوبی امریکہ کے ہمسایہ ملکوں کے مابین جنگ کے لیے اکسائےگا، تو وینزویلا اس کے لیے تیار ہو گا۔
کولمبیا اور امریکہ کے درمیان اس سال اکتوبر میں ایک فوجی معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت امریکہ کو کولمبیا میں فوجی اڈے استعمال کرنے کی اجازت ملی۔
وینزویلا کو شکایت ہے کہ اس کے ہمسایہ ملک نے امریکی فوجیوں کو اپنے ہاں قیام کی اجازت اس مقصد سے دی، تاکہ وینزویلا پر فوجی دباؤ ڈالا جا سکے۔ واشنگٹن کا موقف ہے کہ کولمبیا کے ساتھ ڈیل کا مقصد منشیات کے کاروبار میں ملوث گروہوں اور ڈرگ سمگلنگ پر قابو پانے کے حوالے سے باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
رپورٹ : عصمت جبیں
ادارت : گوہر نذیر