يونان ’غير معياری‘ کيمپوں کو بہتر بنائے، يو اين ايچ سی آر
28 مئی 2016اقوام متحدہ کے ہائی کميشن برائے مہاجرين (UNHCR) کی جانب سے کہا گيا ہے کہ شمالی يونان ميں مقدونيہ کے بارڈر کے قريب اڈومينی کے مہاجر کيمپ سے منتقل کيے جانے والے مہاجرين کو جن مراکز میں منتقل کيا جا رہا ہے، وہاں کے حالات ’غير معياری‘ ہيں۔ يو اين ايچ سی آر کی طرف سے يہ بيان جمعے کے روز جاری کيا گيا۔ عالمی تنظيم کے اس ادارے کے مطابق متعلقہ کيمپوں ميں نہ صرف خوارک اور پانی کی کمی ہے بلکہ وہاں بيت الخلاء اور غسل خانوں کی سہوليات بھی ناکافی اور غير معياری ہيں۔
يہ امر اہم ہے کہ يونانی حکام نے اسی ہفتے اڈومينی کے مہاجر کيمپ کو خالی کرانے کا کام مکمل کيا۔ اس عمل کے دوران اڈومينی کی غير سرکاری مہاجر بستی ميں مقيم تقريباً آٹھ ہزار مہاجرين کو باقاعدہ مہاجر کيمپوں ميں منتقل کيا گيا۔ اس بستی ميں کبھی بارہ ہزار سے زائد پناہ گزين رہاکرتے تھے اور يہ اس سال فروری ميں اس وقت منظر عام پر آئی جب چند بلقان رياستوں نے اپنی سرحديں بند کر دی تھيں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کميشن برائے مہاجرين کی جانب سے کہا گيا ہے کہ اڈومينی سے منتقل کيے جانے والے مہاجرين کو اس بارے ميں بہت کم معلومات فراہم کی گئی تھيں کہ انہيں جس مقام پر منتقل کيا جا رہا، وہاں کے حالات اور وہاں دستياب سہوليات کيسی ہيں۔ ادارے کے مطابق ’غير معياری حالات پہلے ہی سے مايوسی اور الجھنوں کے شکار مہاجرين کے لیے مزيد کشيدگی کا سبب بن رہے ہيں۔‘
اس بارے ميں بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ہائی کميشن برائے مہاجرين کی ترجمان مليسا فليمنگ نے کہا، ’’ہم يونانی حکام پر زور ديتے ہيں کہ يورپی يونين کی جانب سے فراہم کردہ مالی امداد سے مہاجرين کے ليے رہائش کے متبادل اور مقابلتاً بہتر انتظامات فوری طور پر کيے جائيں۔‘‘ فليمنگ کے بقول چند مہاجرين کو ايسے مراکز پر لے جايا گيا جہاں حال ہی ميں مرمت کی گئی تھی تاہم کچھ کو ايسے کيمپوں ميں منتقل کيا گيا، جو انسانوں کے رہنے کے لائق نہيں۔
اس کے برعکس يونانی حکام کی جانب سے يو اين ايچ سی آر کی اس تنقيد پر حيرت کا اظہار کيا گيا ہے۔ ايتھنر انتظاميہ کے مطابق حکام کيمپوں ميں سہوليات کی کمی سے بھی واقف ہيں اور اس سے بھی کہ کہاں کہاں بہتری کی گنجائش ہے اور توقع کرتے ہيں کہ اس عمل ميں يو اين ايچ سی آر مل کر کام کرے گا۔