ٹرمپ کا اپنی ہی وکیل سے لا تعلقی کا اظہار
23 نومبر 2020امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سڈنی پاول اب نہ تو صدر کی قانونی ٹیم اور نہ ہی ان کے لیے ذاتی طور پر کام کرتی ہیں۔ پاول نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں تين نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی شدید مذمت کی تھی۔
مزید پڑھیے: جارجیا میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی، بائیڈن کی کاميابی کی تصديق
اس دھواں دار پریس کانفرنس کے بعد صدر ٹرمپ نے پاول کے ساتھ وابستگی ختم کر دی ہے۔
مبینہ دھاندلی کے کمزور دلائل
سڈنی پاول کا دعویٰ تھا کہ ٹرمپ اپنے حریف جو بائیڈن کو بڑے مارجن سے شکست دے چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے دعوی کیا کہ کیوبا، وینزویلا اور دیگر ’کمیونسٹ‘ ریاستوں نے ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن کے حق میں ہیکر حملوں کے ذریعے الیکشن میں ہیرا پھیری کرائی۔ تاہم ان کی جانب سے ان دعووں کے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے گئے۔
ٹرمپ کے نجی وکیل روڈی گولیانی الیکشن میں شکست کے خلاف قانونی کارروائی کی سربراہی کر رہے ہیں۔ انہوں نے اسی پریس کانفرنس میں ٹرمپ کے دوبارہ منتخب ہونے کے خلاف ’قومی سازش‘ کی بات کی۔ اس کے علاوہ صدارتی وکیل نے ڈیموکریٹس اور صحافیوں پر زبانی الزام تراشی بھی کی۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ نے اقتدار جلد منتقل نہیں کیا تو کورونا سے زیادہ اموات ہوسکتی ہیں، بائیڈن
ٹرمپ نے ابھی تک تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں شکست تسلیم نہیں کی ہے۔ تاہم ان کی جانب سے بغیر کسی ٹھوس ثبوت پیش کیے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے گئے۔ انتخابی کميشن کے اہلکار اور ماہرین اس کی تردید کرتے ہوئے جو بائیڈن کی جیت کو جائز قرار دے رہے ہیں۔ اب تک کئی اہم ریاستوں میں ٹرمپ کی ٹیم کو انتخابی نتائج کو قانونی چیلنج کرنے پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑ چکا ہے۔
ع آ / ع س (روئٹرز، اے ایف پی)