ٹوئٹر پر ’بلو چیک‘ اکاؤنٹس کے لیے فوائد کا منصوبہ
2 اپریل 2023ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کا کہنا ہے کہ پندرہ اپریل سے ٹوئٹر پر 'فور یو‘ تجاویز اور ٹوئٹر پولز میں ووٹ ڈالنے کا حق صرف ادائیگی کرنے والے نیلے چیک کے حامل اکاؤنٹس کو ملا کرے گا۔
مسک کے اس نئے اقدام کا مقصد ان کے 'بوٹس‘ کے خلاف جاری اقدامات کا حصہ ہے۔ تاہم ان نئی تبدیلیوں کا بہ راہ راست اثر ٹوئٹر کو ویریفیکشن فی نہ دینے والے اکاؤنٹس پر ہو گا۔ انہوں نے پیر کو ایک ٹوئٹ میں لکھا، ''اپریل کی پندرہ تاریک سے فور یو تجاویز صرف ویریفائیڈ اکاؤنٹس کے لیے مخصوص ہو گی۔‘‘
فور یو کا کالم ٹوئٹر میں ہوم پیج پر دکھائی دیتا ہے اور ٹوئٹر کے الیگوردمز دیگر اکاؤنٹس اور فیڈ ٹوئٹس اس پر ظاہر کرتے ہیں،تاہم پندرہ اپریل سے فقط بلو چیک والے اکاؤنٹس ہی یہ دیکھ پائیں گے۔
ایلون مسلک کا کہنا ہے کہ بلوچیک فقط 'بوٹس کی بھیڑ‘ کے خاتمے کے لیے ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ سپیم اور جعلی اکاؤنٹس سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فیک نیوز اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کے بڑے ذمہ دار قرار دیے جاتے ہیں۔ مسک کے مطابق ویریفیکشن کا عمل بوٹس کے بھیڑ کے خاتمے کا واحد حقیقی حل ہے۔
مسک نے کہا کہ ٹوئئر پولز میں بھی حصہ لینے یعنی ووٹ دینے کا اختیار فقط بلوچیک والے اکاؤنٹس والوں کو ہی حاصل ہو گا۔ یہ بات اہم ہے کہ ٹوئٹر نے آٹھ ڈالر ماہانہ فی کے ذریعے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو ویریفائی کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اگر سالانہ فی ایک ساتھ دی جائے تو وہ چوراسی ڈالر ہے، جو سات ڈالر ماہانہ بنتی ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ ٹوئٹر پر نیلے رنگ کا نشان مختلف اہم شخصیات، سیاستادانوں اور صحافیوں کی درست شناخت کا آئینہ دار رہا ہے، تاہم مسک کے مطابق ویریفیکیشن کے لیے ماہانہ فی دی جائے تو یہ بوٹ یا جعلی اکاؤنٹس کی لاگت کو دس ہزار فیصد مہنگا کرنے کا سبب بنتی ہے۔
تاہم ٹوئٹر کی اس پیسوں کے بدلے تصدیق کی پالیسی سے سب متفق دکھائی نہیں دیتے۔ ماضی میں ویری فیکیشن کے لیے ٹوئٹر شناختی دستاویزات طلب کرتا تھا، تاہم اب فی کے عوض ٹوئٹر بلوبیج کا حصول ممکن ہو گیا ہے۔ معروف اداکار ویلیم شاٹنر نے اس بابت ایک ٹوئٹ میں مسک کو ٹیگ کر کے لکھا، ''میں پندرہ سال سے یہاں ہوں، ہر طرح کے خیالات اور جملوں کے سات۔ اب آپ مجھ سے کہہ رہے ہیں کہ ایک ایسی شے جو آپ نے مجھے مفت دی، میں اس کے پیسے ادا کروں؟‘‘
اس کے جواب میں مسک نے لکھا، ''یہ سب کے ساتھ مساوی سلوک کی بات ہے۔ میری رائے میں مشہور شخصیات کے لیے مختلف معیار نہیں ہونا چاہیے۔‘‘
مونیکا لیونسکی نے اپنی ہی نام سے بنایے گئے ایک جعلی مگر ویری فائیڈ اکاؤنٹ کا اسکرین شاٹ پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ''کس دنیا میں یہ مناسب ہے کہ کوئی آپ کے نام پر تصدیق شدہ اکاؤنٹ بنا لے، یعنی آپ اس کے جواب دہ ہوں جو آپ کریں بھی نہیں۔ سچ جب تک اپنے گھر کا دروازہ کھولتا ہے، جھوٹ تب تک پوری دنیا کا سفر کر چکا ہوتا ہے۔‘‘
ع ت، ر ب (روبرٹ تھوماس کیران)