ٹویلائٹ سیریز کی آئندہ فلم ریلیز کے لئے تیار
23 اکتوبر 2009روم فلم فیسٹیول جاری ہے۔ اس سلسلے میں تقسیم ایوارڈ کی تقریب جمعہ کو منعقد کی جا رہی ہے۔ یہاں کونسی فلم نمبر ون قرار دی جائیگی اور کونسے فلمساز خالی ہاتھ لوٹ جائیں گے، اس سے قطع نظر 'ٹویلائٹ' سیریز کی آئندہ فلم اس فلمی میلے میں ہر کسی کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
جمعرات کو روم میں 'دی ٹویلائٹ ساگا: نیو مون' کی ایک مختصر ٹیم نے ریڈ کارپیٹ پر قدم رکھے، جہاں ان کے انتظار میں ہزاروں نوجوان مداح اور پرستار بہت دیر تک بارش میں بھیگتے رہے تھے۔
اس موقع پر پرستاروں کو آئندہ ماہ ریلیز کے لئے تیار اس فلم کا پریویئو دکھایا، جس کا دورانیہ بیس منٹ تھا۔ پرویئو کے ٹکٹ چند گھنٹوں میں ہی فروخت ہو گئے تھے۔
اس فلم کی پروموشن کے لئے ٹیم کے جو ارکان روم پہنچے، ان میں خون آشام بلاؤں یعنی ویمپائر کا کردار نبھانے والے تین اداکار اور اسکرین رائٹر شامل ہیں۔ 'ٹویلائٹ'سیریز ہر کسی کی توجہ بالکل اسی طرح کھینچ لیتی ہے جیسے ہیری پوٹر۔ یہی وجہ ہے کہ ان دونوں کا موازنہ بھی کیا جاتا ہے۔
'نیومون' کی اسکرین رائٹر میلیسا روزینبرگ اس حوالے سے کہتی ہیں کہ یہ دونوں سیریز بہت مختلف ہیں۔ ہیری پورٹر زیادہ افسانوی ہے جبکہ ٹویلائٹ میں بیان کئے گئے افسانے کی بنیاد حقیقت پر مبنی ہوتی ہے۔
میلیسا روزینبرگ کہتی ہیں:’’نوجوان نسل، بالخصوص جواں سال لڑکیوں میں اس سیریز کی مقبولیت کی ایک وجہ یہ ہے کہ اس کا موضوع یونیورسل ہے۔ ساتھ ہی پہلی محبت اور دل ٹوٹنے کا تجربہ بیان کیا گیا ہے۔ یہ ایسا تجربہ ہے، جس سے ہر کوئی گزر چکا ہے، یا گزر رہا ہے۔ یہ پاک دامن اور جذبہ شوق سے سرشار تجربہ ہے۔‘‘
ٹویلائٹ سیریز کی پہلی فلم نے دُنیا بھر میں تین سو تراسی ملین ڈالر کا بزنس کیا تھا جبکہ 'نیومون' سے کہیں زیادہ کامیابی کی توقعات وابستہ کی گئی ہیں۔
فلم میکرز کا کہنا ہے کہ یہ فلم اس سیریز کی گزشتہ فلموں کے مقابلے میں زیادہ ہیجان خیز ہے اور اس میں خون آشام بلاؤں کی دُنیا کا کہیں زیادہ سیاہ رُخ دکھایا گیا ہے۔
نیومون میں جواں سالہ بیلا سوان نے ویمپائر کرسٹین اسٹیورٹ کی محبوبہ کا کردار نبھایا ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: گوہر نذیر