1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹیسٹ سیریز اور پاکستانی ٹیم کی کارکردگی

رپورٹ :عدنان اسحاق ،ادارت:عابد حسین26 جولائی 2009

سری لنکا کے دورے پر گئی پاکستانی کر کٹ ٹیم نے ٹیسٹ سیریز مکمل کر لی ہے۔ اب محدود اوورز کے میچ تیس جولائی سے شروع ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/IxSW
سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کے فاتح کپتان سنگا کاراتصویر: AP

پاکستان اور سری لنکا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز مکمل ہو گئی ہے۔ پہلے دونوں ٹیسٹ میچ میزبان ملک کی ٹیم جیتنے میں کامیاب رہی اور تیسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کا پلہ بھاری تھا مگر پاکستانی باؤلر سری لنکن ٹیم کو دوسرے اننگز میں آؤٹ کرنے میں ناکام رہے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ سری لنکن ٹیم نے اپنے ہی ملک میں پاکستان کے خلاف سیریز میں کامیابی حاصل کی ہے۔ سری لنکا کی ٹیم کے نئے کپتان سنگا کارا اِس لحاظ سے خوش قسمت رہے ہیں کہ وہ پہلے دو ٹیسٹ بطور کپتان جیتنے میں کامیاب رہے اور بطور کپتان اپنی سیریز میں بھی فتح مند رہے۔

ماہرین کی رائے میں مجموعی طور پر سری لنکا کی ٹیم نے پاکستان کے مقابلے میں زیادہ پرفیشنلزم اور بہترکی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ باؤلنگ، بیٹنگ اور فیلڈنگ میں اُن کا کھیل قدرے بہتر رہا۔ سیریز کے دوران سری لنکن کھلاڑی پاکستانی کھلاڑیوں کے مقابلے میں اپروچ کے لحاظ سے بھی مختلف دکھائی دے رہے تھے۔

Pakistanische Spieler im Freudentaumel
ایک روزہ میچ میں پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیتصویر: AP

دوسری جانب پاکستانی ٹیم کے بارے میں ماہرین کی رائے ہے کہ کھلاڑیوں میں کھیلنے کے اسپرٹ کی کمی موجود تھی۔ اس کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ شاید پاکستانی ٹیم نے گذشتہ دنوں کے دوران کم ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ ملک کی مخدوش سکیورٹی صورت حال کے تناظر میں کئی ٹیموں نے اپنے دورے منسوخ کر دیئے تھے۔ لیکن اس حوالے اچھی خبر یہ ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم اگلے مہینوں میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کچھ دوسرے ملکوں کا دورہ کرنے والی ہے۔ جس میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی سیریز شامل ہے۔ جس میں پاکستانی ٹیم مجموعی طور پر پانچ ٹیسٹ کھلے گی۔ ان سیریز سے امید کی جا سکتی ہے کہ پاکستانی کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ کے ردھم سے ہم آہنگ ہوکر کامیابی نہیں بلکہ کامیابیاں حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔

Sri Lanka Sport Cricket Cricketspieler Muttiah Muralitharan
سری لنکن باؤلر مرلی دھرنتصویر: AP

ٹیسٹ سیریز میں دونوں ٹیموں میں سب سے زیادہ سکور سری لنکا کی ٹیم کے کپتان سنگا کارا کا تھا۔ انہوں نے مجموعی طور پرتین سو اکتیس رنز بنائے۔

سری لنکا کی جانب سے پاکستان کے خلاف صرف ایک سینچری سکور کی گئی۔ سب سے زیادہ سکور کرنے والے دوسرے کھلاڑی پاکستان کے شعیب ملک ہیں جنہوں نے ایک سینچری کی مدد سے دو سو باسٹھ رنز بنائے اور تیسری پوزیشن پر پاکستان کے محمد یوسف ہیں جو دو سو ترپن رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ سری لنکا کے خلاف محمد یوسف نے بھی گال ٹیسٹ میچ کے دوران پہلی اننگز میں سینچری سکور کی تھی۔ اپنے پہلے ٹیسٹ کھیلنے پر سنچری بنانے والے فواد عالم نے دو میچوں میں دو سو سے زائد رنز بنانے میں کامیابی حاصل کی تھی۔

اگر باؤلنگ کا شعبہ دیکھا جائے تو سری لنکا کے تیز باؤلر کُلاسکیرا نے سب سے آگے ہیں۔ وہ پاکستان کے سترہ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے۔ دوسری پوزیشن پر سری لنکا کے سپنر ہیراتھ ہیں، انہوں نے پندرہ پاکستانی کھلاڑیوں کی وکٹیں حاصل کیں۔ تیسری پوزیشن پر چودہ وکٹوں کے ساتھ پاکستان کے سعید اجمل ہیں۔ پاکستان کے تیز باؤلر عمر گُل اور محمد عامر کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ ٹونٹی ٹونٹی کے بعد یہ دونوں باؤلرز سری لنکا کی سیریز میں خاصے کامیاب رہیں گے مگر ایسا ہو نہ سکا اور یہ دونوں کوئی بڑا تاثر چھوڑنے میں ناکام رہے ہیں۔

ٹیسٹ سیریز کے مکمل ہونے کے بعد اب دونوں ٹیمیں تیس جولائی سے پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کھیلیں گی۔ اِس سیریز کے تمام میچ دو مقامات پر کھیلے جائیں گے۔ دو ایک روزہ میچ دمبولا کے میدان پر اور بقیہ تین کولمبو میں کھیلے جائیں گے۔ کولمبو کے پریما داسا سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے تینوں ایک روزہ میچ ڈے اینڈ نائٹ ہیں۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا بارہ اگست کو ٹونٹی ٹونٹی کے ایک میچ کے ساتھ اختتام پذیر ہو گا۔