ٹیسٹ کرکٹ میں انگلینڈ اور بنگلہ دیش کی تاریخی کامیابیاں
21 جولائی 2009ٹیسٹ کرکٹ میں رواں ہفتے کا آغاز کچھ حیرت انگیز نتائج کے ساتھ ہوا۔ لندن میں لارڈز کے میدان پر انگلینڈ نے 1934 کے بعد پہلی مرتبہ ایشیز سیریز کے کسی میچ میں آسٹریلیا کو شکست دی ہے۔ اُدھر بنگلہ دیش نے بھی ویسٹ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیت لی ہے۔
یہ ٹیسٹ سیریز میں یہ بنگلہ دیش کی دوسری جیت ہے جبکہ مہمان ٹیم کی حیثیت سے انہوں نے پہلی مرتبہ ٹیسٹ سیریز میں فتح حاصل کی ہے۔ پیر کو سیریز کے دوسرے اور حتمی ٹیسٹ میں انہوں نے ویسٹ انڈیز کو چھ وکٹ سے ہرا کو یہ سیریز دو صفر سے اپنے نام کی۔
ویسٹ انڈیز نے بنگلہ دیش کو 215 رنز کا ہدف دیا تھا۔ جسے بنگلہ دیش کی ٹیم نے چھ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا اور کپتان شقیب الحسن نے ایک زوردار چھکا لگا کر بنگلہ دیش کی جیت پر مہر ثبت کی۔ وہ 96 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
تاہم بنگلہ دیش کو اس سیریز میں ویسٹ انڈیز کی انتہائی کمزور ٹیم کا سامنا تھا جس کے بیشتر تجربہ کار کھلاڑی ادائیگیوں کے تنازعے پر اپنی ٹیم میں شامل نہیں ہوئے۔
دوسری طرف لندن میں لارڈز کے میدان پر انگلینڈ نے آسٹریلیا کے خلاف ایشز ٹیسٹ سیریز کا دوسرا میچ جیت لیا ہے۔ گزشتہ 75 برس کے دوران ایشز سیریز میں آسٹریلیا کے خلاف یہ ان کی پہلی کامیابی ہے۔
پیر کو کھیل کے آغاز پر آسٹریلیا کو مزید 209 رنز کی ضرورت تھی جبکہ اس کی پانچ وکٹیں محفوظ تھیں۔ مائیکل کلارک 125 اور بریڈ ہیڈن 80 رنز کے ساتھ میدان میں اترے۔ تاہم ہیڈن تیسری گیند پر ہی فلنٹوف کا شکار بن گئے۔ مائیکل کلارک بھی سکور کو زیادہ آگے نہ بڑھا سکے اور 136 رنز پر گرائم سوان کا نشانہ بنے۔ اس کے بعد یہ میچ دوبارہ آسٹریلیا کے ہاتھ نہیں آیا۔
اینڈریو فلٹوف نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کے لئے تاریخی فتح کو یقینی بنایا۔ انہوں نے 92 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ اس جیت کے بعد انگلیند کو پانچ میچز کی اس سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔