پالتو طوطے کا شور، بھارتی خاتون کا قاتل گرفتار
28 فروری 2014خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق اس واقعے میں شمالی بھارت کے شہر آگرہ کی رہنے والی ایک 55 سالہ خاتون کو ایک ہفتہ قبل 20 فروری کے روز چھری کے وار کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس قتل کے فوری بعد قاتل نے مقتولہ کے گھر سے اس کے زیورات بھی چرا لیے تھے۔
مقتولہ کے ایک رشتہ دار نے جمعرات کو بتایا کہ اس قتل کے بعد اس خاتون کے رشتہ دار اس لیے کچھ شک کرنے لگے تھے کہ جب بھی اس خاتون کا بھتیجا آشُوتوش گوسوامی گھر میں آتا یا اس کا نام لیا جاتا، تو پنجرے میں بند پالتو طوطا بے چین ہو کر زور زور سے چیخیں مارنا شروع کر دیتا۔
قتل کر دی جانے والی بھارتی خاتون کے برادر نسبتی اجے شرما نے بتایا کہ طوطے کی چیخ و پکار کی وجہ سے انہیں ایک طریقہ کار سوجھا۔ انہوں نے چند دیگر رشتہ داروں کے ساتھ مل کر بار بار اس پالتو طوطے کے سامنے مختلف نام لینا شروع کیے۔
یہ طوطا باقی سارے نام سن کر تو خاموش رہتا لیکن جب مقتولہ کے بھتیجے آشُوتوش گوسوامی کا نام لیا جاتا، تو وہ زور زور سے چیخنا شروع کر دیتا۔ اجے شرما کے بقول یہ نام سننے پر طوطے کا رویہ غیر معمولی ہو جاتا تھا اور اس پرندے کی بے چینی نے انہیں اس بارے میں کافی اشارہ دیا کہ اس جرم میں قتل کر دی گئی خاتون کے بھتیجے کا کوئی نہ کوئی ہاتھ ہو سکتا ہے۔
اس پر آگرہ شہر کی پولیس کو اطلاع کر دی گئی کہ طوطا شاید قاتل کو پہچانتا ہے۔ پھر جب پولیس نے 35 سالہ آشُوتوش گوسوامی سے پوچھ گچھ کی تو اس دوران اس کے ایک ہاتھ پر کتے کے کاٹنے کا نشان بھی پایا گیا۔ یہ کتا ملزم کی اسی رشتہ دار کا پالتو کتا تھا، جس نے ارتکاب جرم کے دوران اپنی مالکہ کو بچانے کے لیے ملزم کو کاٹ لیا تھا۔
مقامی پولیس نے تصدیق کی کہ مقتولہ کے بھتیجے کو گرفتار کر کے گزشتہ منگل کے روز اس پر باقاعدہ فرد جرم بھی عائد کر دی گئی۔ اس کے علاوہ اسی قتل کے الزام میں ملزم کے ایک ساتھی کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پولیس نے آلہء قتل کے علاوہ چوری کیے گئے زیورات بھی برآمد کر لیے ہیں۔
آگرہ پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ ایس ماتھر نے اے ایف پی کو بتایا کہ قتل کے اس واقعے میں ملزم کی گرفتاری میں ’ہیرا‘ نامی طوطا واقعی بہت مددگار ثابت ہوا۔ بھارتی خبر ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ایس ایس پی ماتھر نے کہا، ’’قاتل تک پہنچنے میں اس طوطے نے ہماری بہت مدد کی۔‘‘