پالمیرا کا تاریخی معبد بھی تباہ کر دیا گیا
24 اگست 2015شام میں آثار قدیمہ کے محکمے کے سربراہ مامون عبدالکریم نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’داعش نے بڑی تعداد میں بارودی مواد بعل شامین میں نصب کیا تھا اور دھماکے سے معبد کا زیادہ تر حصہ تباہ ہو گیا ہے۔‘‘ ان کے بقول معبد کا اندرونی حصہ مکمل طور پر مسمار ہو گیا ہے اور چاروں طرف موجود ستون بھی گر گئے ہیں۔ دوسری جانب سیریئن آبزرویڑی فار ہیومن رائٹس نے بھی اس واقعے کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ شدت پسند گروہ آئی ایس نے شہر کے باہر شیر کے معروف مجسمے کو بھی گرا دیا ہے۔
پالمیرا رواں برس مئی سے آئی ایس کے قبضے میں ہے اور اِس کے ساتھ ہی خطرہ بڑھ گیا تھا کہ یہ گروہ دو ہزار برس پرانے اس شہر کو نیست و نابود کر دے گا۔ اطلاعات کے مطابق اتوار تک پالمیرا کے زیادہ تر حصے کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا تھا تاہم یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ آئی ایس نے پورے علاقے میں بارود نصب کر دیا ہے اور کسی بھی وقت پالمیرا کی باقیات تباہ کر دی جائیں گی۔
اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے بعل شامین کے معبد کو تباہ کرنا تاریخی اور ثقافتی و مذہبی مقامات کی تباہی کا کوئی نیا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی شام اور عراق میں ایسے کئی مقامات اس جہادی گروپ کی شدت پسندانہ کارروائیوں کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کا ادارہ یونیسکو پہلے ہی اس خدشے کا اظہار کر چکا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ عراق اور شام میں موجود آثارِ قدیمہ کو منظم انداز سے تباہ کرنے میں مصروف ہے۔
بعل شامین 17ء عیسوی میں تعمیر کیا گیا تھا، جس کے بعد رومن شہنشاہ ہادریان نے 130ء عیسوی میں اس میں توسیع کی۔ شام میں آثار قدیمہ کے محکمے کے سربراہ مامون عبدالکریم نے کہا، ’’انتہائی افسوس ناک انداز میں کہنا پڑ رہا ہے کہ ہماری بھیانک اور تاریک ترین پیشگوئی حقیقت میں تبدیل ہونا شروع ہو گئی ہے۔‘‘
اس تاریخی معبد کی تباہی کا واقعہ ایک ایسے وقت پر رونما ہوا ہے جب ابھی حال ہی میں اسلامک اسٹیٹ نے قدیم نوادرات کے ممتاز شامی ماہر خالد الاسد کا سر قلم کر دیا تھا۔ سرکاری بیان کے مطابق آئی ایس کے جنگجوؤں نے اسد سے نوادرات کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی تھی، جس کے بعد انہیں قتل کر دیا گیا اور ان کی لاش کو پالمیرا کے تاریخی شہر میں جا کر لٹکا دیا گیا تھا۔