پاکستانی اور بھارتی ہاکی ٹیمیں پریشانی کے بھنور میں
5 مارچ 2010گروپ بی میں انگلینڈ کی ٹیم کی پوزیشن سب سے زیادہ مستحکم ہے۔ دوسری پوزیشن کے لئے آسٹریلیا اور سپین کی ٹیموں کے درمیان سخت جد وجہد دیکھنے میں آ رہی ہے۔ گزشتہ روز انیس ہزار سے زائد شائقین کی موجودگی میں سپین کا میزبان بھارت کو شکست دینا اور آسٹریلوی ٹیم کا جنوبی افریقہ کو ریکارڈ گولوں سے مات دینے کے بعد اب ان دونوں ٹیموں کی اگلے میچوں میں کارکردگی انتہائی اہم ہو گئی ہے۔ ہسپانوی ٹیم نے بھارتی ٹیم کو دو کے مقابلے میں پانچ گولوں سے ہرایا۔ جنوبی افریقہ کے گول پوسٹ میں آسٹریلوی کھلاڑیوں نے بارہ مرتبہ گیند پھینکا۔
آسٹریلیا کی گول اوسط بہت اچھی ہے اور سپین کی ٹیم کو گول اوسط بہتر کرنے کے حوالے سے اگلے میچوں میں زیادہ سے زیادہ گول کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اِس بھی زیادہ اہم بات کل ہفتے کو آسٹریلیا اور سپین کا میچ ہے۔ اس میچ کو بلا شبہ گروپ بی کا سب سے اہم میچ قرار دیا جا سکتا ہے۔ جو بھی ٹیم جیتے گی وہ سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کر جائے گی۔
آسٹریلوی ٹیم کی شکست کے بعد گروپ بی میں ڈرامائی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔ اگر پاکستانی ٹیم ہفتہ کے دن جنوبی افریقہ کو انتہائی بڑے فرق سے شکست دے اور پھر اپنے آخری میچ میں آسٹریلیا کو بھی ہرا دے تواِس صورت میں پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی ممکن ہو سکتی ہے۔ اندرونِ اور بیرونی ملک مقیم پاکستانی ہاکی کے دلدادہ ایسی خوش فہمیوں پر تکیہ کئے ہوئے ہیں۔
ماہرین کے خیال میں پاکستانی ہاکی ٹیم میں اپ سیٹ کرنے کی صلاحیت موجود تو ضرور ہے لیکن اس میں سردست حوصلے اور فتح کی لگن کا فقدان دکھائی دیتا ہے۔ بھارتی ٹیم کو گروپ بی میں اب ایک سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ اُس کا اگلا میچ انگلینڈ کی مضبوط ٹیم کے ساتھ ہے۔ بھارتی ٹیم کے ہسپانوی کوچ نے توکہہ دیا ہے کہ اُن کی ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے۔ اِس وقت گروپ بی میں پاکستانی ٹیم پانچویں پوزیشن پر ہے اور بھارتی ٹیم بہتر گول اوسط کی بنیاد پر چوتھے مقام پر۔
گروپ اے میں جمعہ کے روز سیمی فائنل کے لئے صورت حال واضح ہو جائے گی۔ جرمنی کا مقابلہ ارجنٹائن سے جبکہ جنوبی کوریا کو کینیڈا کے خلاف میچ کھیلنا ہے۔ سیمی فائنل تک پہنچنے کے لئے جرمن ٹیم یہ میچ جیتنا لازمی ہے۔ برابر یا ہارنے کی صورت میں وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہوسکتی ہے۔ماہرین کہتے ہیں کہ جرمنی اور جنوبی کوریا اپنے اپنے میچ جیت سکتے ہیں۔ ان دونوں کے مابین پول کا انتہائی اہم میچ سات مارچ کو کھیلا جائے گا۔
رپورٹ : عابد حسین
ادارت : عدنان اسحاق