پاکستانی حکومت کے تحفظات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں، ایکس
18 اپریل 2024حکومتوں کے ساتھ معاملات دیکھنے والی ایکس کی ٹیم 'گلوبل گورنمنٹ افیئرز ٹیم‘ نے پاکستان میں اپنی سروسز کی بندش کے بعد پہلی مرتبہ جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے، '' ہم پاکستانی حکومت کے ساتھ اس کے تحفظات سمجھنے کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘
پاکستان میں ایکس تک رسائی مشکل، وی پی این ڈاؤن لوڈز میں اضافہ
پاکستان میں ایکس پر پابندی حکومت کے حکم پر، پی ٹی اے
ماضی میں ٹوئٹر کے نام سے جانے جانے والے اس پلیٹ فارم تک پاکستان میں 17 فروری کے بعد سے شاذ و نادر ہی رسائی ممکن رہی ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی طرف سےآٹھ فروری کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا۔
پاکستانی وزارت داخلہ نے بدھ 17 اپریل کو تسلیم کیا کہ ایکس کو سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر پاکستان میں بلاک کیا گیا۔ یہ بات اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخل کرائی گئی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے جہاں اس پلیٹ فارم پر پابندی کے خلاف کئی ایک درخواستوں پر کارروائی ہو رہی ہے۔
اسی روز سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے بھی حکومت کو حکم جاری کیا گیا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس تک رسائی ایک ہفتے کے اندر اندر بحال کرے۔
اس پابندی کے خلاف درخواست داخل کرنے والے وکیل معیز جعفری نے خبر رساں دارے اے ایف پی کو بتایا، ''سندھ ہائیکورٹ نے حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دیا ہے کہ وہ خط کو واپس لے، اس میں ناکامی کی صورت میں عدالت آئندہ تاریخ پر مناسب حکم جاری کرے گی۔‘‘
خیال رہے کہ کسی بھی صوبے کی سب سے بڑی عدالت ہائیکورٹ کا حکم صوبائی سطح پر لاگو ہوتا ہے تاہم ایسی کسی صورت میں یہ دیگر صوبوں کی ہائیکورٹس کے لیے ایک مثال ثابت ہو گا۔
پاکستانی حکومت اور ملی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کئی ہفتوں تک اس بات سے انکار کرتے آئے ہیں کہ پاکستان میں ایکس تک رسائی کو بلاک کیا گیا ہے۔
ا ب ا/ا ا (اے ایف پی)