پاکستانی صحافی کے ليے فرانسيسی ’کيٹ ويب‘ پرائز
14 جنوری 2019تينتيس سالہ پاکستانی صحافی اسد ہاشم کو 2018ء کے ليے فرانس کے ’کيٹ ويب‘ پرائز کا فاتح قرار ديا گيا۔ اس بارے ميں پير چودہ جنوری کے روز اعلان کرتے وقت اے ايف پی کے ايشيا پيسيفک خطے کے ڈائريکٹر فليپے مسونيٹ نے کہا، ’’يہ پاکستان ميں صحافت کے ليے ايک مشکل دور ہے۔ ايسے ميں اسد ہاشم کا کام ايسی ہی دليرانہ اور آزاد رپورٹنگ پر مبنی ہوتا ہے، جسے کيٹ ويب پرائز کے ذريعے داد دی گئی ہے۔‘‘ مسونيٹ کے بقول ہاشم کی رپورٹيں کافی تحقيق پر مبنی اور نازک موضوعات پر ہوتی ہيں اور ان ميں صحافتی معيارات بھی واضح رہے۔
’کيٹ ويب‘ ايوارڈ فرانسيسی نيوز ايجنسی اے ايف پی کے اعلی ترين نمائندے کے نام پر رکھا گيا ہے۔ اس ايوارڈ کے ذريعے ايشيا ميں مشکل حالات ميں کام کرنے والے صحافيوں کے کام کو داد دی جاتی ہے۔ ہاشم کو يہ ايوارڈ پچھلے سال ان کے کئی اہم آرٹيکلز پر ديا گيا۔ انہوں نے جبری گمشدگيوں کے معاملے پر ايک خصوصی رپورٹ لکھی، جس ميں کئی پاکستانی و غير ملکی مبصرين کا ماننا ہے کہ پاکستانی فوج ملوث ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازيں وہ رپورٹنگ کے ليے جنوبی وزيرستان بھی گئے، جہاں انہوں نے بارودی سرنگوں کی وجہ سے ہلاک ہونے والے شہريوں کے بارے ميں لکھا۔ علاوہ ازيں ہاشم پشتونوں پر بھی تواتر سے لکھتے آئے ہيں جبکہ توہين مذہب پر بھی ان کی رپورٹنگ کو کافی سراہا گيا۔
اس ايوارڈ کا مستحق قرار ديے جانے کی خبر ملنے پر ہاشم نے کہا، ’’ميں جيوری کے اس فیصلے پر فخر محسوس کر رہا ہوں۔‘‘ ان کے بقول وہ اس اعزاز کو صرف اپنے ليے ہی نہيں بلکہ تمام پاکستانی صحافيوں کے ليے فخر کی بات سمجھتے ہيں، جو دن بدن مشکل سے مشکل صورتحال ميں کام کر رہے ہيں۔
کيٹ ويب پرائز جيتنے والے کو تين ہزار يورو ديے جاتے ہيں۔ ہاشم کو مارچ ميں ہونے والی ايک تقريب ميں اس اعزاز سے باقاعدہ طور پر نواز جائے گا۔
ع س / ع ح، نيوز ايجنسياں