پاکستانی صدر آئی سی یو سے فارغ
9 دسمبر 2011پاکستانی صدر آصف علی زرداری دبئی کے ایک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ سے نکل آئے ہیں۔ حکام کے مطابق انہیں دل کے ایک معمولی دورے کے بعد آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔
صدر زرداری نے ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے اس یونٹ میں دو روز گزارے، تاہم ان کی غیر موجودگی میں پاکستانی میڈیا پر طرح طرح کی افواہیں سامنے آنے لگیں تھیں، جن میں کہا جا رہا تھا کہ غالباﹰ صدر زرداری اپنی خراب صحت کی بابت مستعفی ہونے والے ہیں۔
پاکستانی صدر زرداری دبئی کے ایک امریکی ہسپتال میں ایک ایسے وقت میں داخل ہوئے تھے، جب ملک میں انہیں مئی میں اسامہ بن لادن کی ایک امریکی حملے میں ہلاکت کے بعد کسی ممکنہ فوجی بغاوت سے بچاؤ کے لیے امریکہ سے مدد کی درخواست کے الزامات کا سامنا ہے۔
پاکستان میں انتہائی غیر مقبول 56 سالہ زرداری طویل عرصے سے دل کے عارضے کا شکار ہیں اور ان کے ہسپتال میں داخلے پر میڈیا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر طرح طرح کی قیاس آرائیاں سامنے آنے لگیں تھیں۔
صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے فرانسیسی خبر رساں ادارے AFP کو بتایا کہ صدر زرداری کو انتہائی نگہداشت کے یونٹ سے فارغ کیا جا چکا ہے۔
اس سے قبل امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایسی کوئی وجوہات نہیں کہ پاکستانی صدر کی طبی حالت کے بارے میں ایسی افواہیں پھیلائی جائیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سرانجام دینے کے قابل نہیں ہیں۔
برسلز میں نیٹو وزرائے خارجہ کے ایک اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں کلنٹن کا کہنا تھا، ’ہمیں جو معلومات حاصل ہیں، ان کے مطابق صدر زرداری متعدد طبی مسائل کے سلسلے میں علاج کروا رہے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وہ جلد ہی صحت یاب ہو کر اپنی خدمات سرانجام دینا شروع کر دیں گے۔‘‘
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: امجد علی