پاکستانی صوبے پنجاب میں انسدادِ بدعنوانی پروگرام
4 فروری 2013پاکستان میں تحریک انصاف کے سربراہ نے کرپشن کے خلاف خاصا شور اٹھا رکھا ہے۔ عمران خان کی دیکھا دیکھی پنجاب صوبے میں برسراقتدار پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھی اب اگلے انتخابات سے قبل کرپشن کا قلع قمع کرنے اور ووٹرز کی توجہ حاصل کرنے کے حوالے سے ایک پروگرام مرتب کیا ہے۔ اس کمپیوٹرائزڈ پروگرام کو پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے مرتب کیا ہے۔ اس میں موبائل ٹیلی فون اور ٹیکسٹ پیغامات کا استعمال کرتے ہوئے ان لوگوں کی فیڈ بیک حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جو کرپشن کی لپیٹ میں آ جاتے ہیں۔
نئے طریقہٴ کار کے مطابق کسی بھی معاملے میں پنجاب حکومت کے ڈیوٹی کلرک کے لیے ہر ایسے شخص کا موبائل فون نمبر بھی درخواست میں درج کرنا ضروری ہے۔ یہ موبائل نمبر پنجاب حکومت کے ڈیٹا بیس میں خود بخود چلا جاتا ہے۔ اس نمبر کے ڈیٹا بیس میں پہنچنے کے بعد صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کا ریکارڈ شدہ پیغام موبائل فون پر ڈلیور کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد ایک میسیج یا پیغام بھی روانہ کیا جاتا ہے کہ یہ پیغام موصول ہونے کے بعد رشوت طلب کرنے پر مطلع کریں۔ اس مناسبت سے بعض افراد کا کہنا ہے کہ بھلا وزیر اعلیٰ کے پیغام کا جواب کیسے ایک ناخواندہ معاشرے کا ہر شہری دے سکتا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ پاکستان کی نصف سے زائد آبادی ناخواندہ ہے۔
اس پروگرام کے تحت جو فیڈ بیک نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو حاصل ہوئی ہے، اس میں لوگوں نے حکومت پنجاب کو مطلع کیا ہے کہ کس کس دفتر میں کون کون ان سے رشوت طلب کر رہا ہے۔ اس میں خاص طور پر پٹواریوں کے خلاف زیادہ شکایات موصول ہوئی ہیں۔ پٹواریوں کے حوالے سے یہ بھی مشہور ہے کہ ایبٹ آباد میں القاعدہ کے مقتول لیڈر اسامہ بن لادن کے لیے جو مکان بنایا گیا تھا، اس کے لیے بھی پانچ سو امریکی ڈالر کے مساوی رشوت دی گئی تھی۔ بعض لوگوں نے پٹواری کو رشوت دینے کے بعد حکومت پنجاب کے سربراہ کے نام پیغام میں یہ بھی کہا کہ ان افراد کا تبادلہ کیا جائے۔ رشوت کے حوالے سے جو ٹیکسٹ پیغامات موصول ہوئے ہیں، ان میں سے زیادہ تر کا تعلق جائیداد کی خرید و فروخت، محکمہٴ صحت اور ہنگامی ریسپونس کے معاملات سےہے۔
پاکستان میں کرپشن ایک وبا کی صورت اختیار کر چکی ہے اور ہر سطح پر حکومتی اہلکاروں کو رشوت دی جاتی ہے۔ عالمی سطح پر کرپشن اور بد عنوانی کے معاملات پر نگاہ رکھنی والی بین الاقوامی تنظیم ٹرانپیرنسی انٹرنیشنل کی تازہ ترین رپورٹ میں ایک سو چوہتر اقوام میں پاکستان کو دنیا کا تنیتیس واں بدعنوان ملک قرار دیا گیا ہے۔ پاکستان میں عوامی سطح پر کرپشن کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ خیال کیا جاتا ہے اور یہ صورت حال خراب سے خراب ہوتی جا رہی ہے۔
(ah / aa ( AP