پاکستانی طالبان کا تربیتی انسٹیٹیوٹ پر حملہ، نو ہلاک
1 دسمبر 2017پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں واقع زرعی تربیتی ادارے میں آج جمعہ پہلی دسمبر کی صبح تقریباً ساڑھے آٹھ بجے کے لگ بھگ طالبان برقعے اوڑھ کر گھسے۔ ان مسلح عسکریت پسندوں نے ٹریننگ انٹیٹیوٹ کے کیمپس میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ یہ طالبان ایسے وقت میں اس تربیتی ادارے میں داخل ہوئے جب سارے ملک میں پیغمبر اسلام کی پیدائش کا جشن منایا جا رہا ہے۔
جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپ، پاکستانی فوج کا میجر ہلاک
جماعتِ احرار میں ایک نیا گروپ، کیا عسکریت پسند کمزور ہورہے ہیں؟
امریکی ڈرون حملے میں عمر خالد خراسانی کی ہلاکت
نہ امریکی خاتون کا ریپ ہوا، نہ بچہ قتل کیا گیا، طالبان
برقعوں میں ملبوس طالبان کی فائرنگ سے کم از کم نو افراد مارے گئے ہیں۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق سینتیس دیگر زخمی ہیں اور چند زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ اس باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ایگریکلچرل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے اندر متعین سکیورٹی اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ پشاور شہر کی پولیس کے سربراہ طاہر خان کے مطابق انسٹیٹیوٹ کے علاقے کو پولیس اور فوج کے کمانڈوز نے اپنے گھیرے میں لے لیا ہے۔ یونیورسٹی کے اندرونی حصوں میں عسکریت پسندوں کی تلاش کا عمل بھی جاری ہے۔
پاکستانی طالبان کے ترجمان محمد خراسانی نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو ٹیلی فون پر اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کی اطلاع دی۔ ترجمان کے مطابق اُن کے حملہ آوروں نے جس عمارت کو نشانہ بنایا، وہ پاکستانی فوج کے خقیہ ادارے آئی ایس آئی کے زیر استعمال ہے۔
دوسری جانب اس حملے کے بعد وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق کئی شہروں میں موبائل ٹیلی فون سروس کو معطل کر دیا گیا ہے۔