1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی عدلیہ میں ایک نیا سنگ میل: چیف جسٹس طاہرہ صفدر

24 جولائی 2018

چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے جسٹس سیدہ طاہرہ کو بلوچستان ہائی کورٹ کی نئی چیف جسٹس نامزد کر کے ملکی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/320r5
Pakistan Justice Syeda Tahira Safdar
تصویر: High Court of Balochistan

کوئٹہ میں بلوچستان ہائی کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی 31 اگست کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس سیدہ طاہرہ ان کا عہدہ سنبھالتے ہوئے پاکستان کی ایسی پہلی خاتون بن جائیں گی، جو ملک میں کسی ہائی کورٹ کی چیف جسٹس کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دیں گی۔

پانچ اکتوبر 1957ء کو کوئٹہ میں سیدہ طاہرہ نے ایک ایسے گھرانے میں آنکھ کھولی جہاں عدلیہ سے رابطے اور قانون سے تعلق کی روایت پہلے ہی سے موجود تھی۔ ان کے والد امتیاز حسین باقری حنفی ایک معتبر وکیل تھے۔ اپنے والد کے سائے میں پروان چڑھنے والی سیدہ طاہرہ نے ابتدائی تعلیم سے لے کر ماسٹرز ڈگری تک کے تمام علمی مراحل اپنے آبائی شہر کوئٹہ ہی میں طے کیے۔

1982ء میں انہوں نے پبلک سروس کمیشن کا مقابلے کا امتحان پاس کرنے کے بعد اپنا کیریئر ایک سول جج کے طور پر شروع کیا۔

صوبہ بلوچستان میں، جو پاکستان کا ایک پسماندہ صوبہ ہے، عوام کی بہت بڑی تعداد تعلیم، صحت اور کئی دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ وہاں کسی خاتون کا ہائی کورٹ کی چیف جسٹس بننا ایک مثالی حیثیت رکھتا ہے، خاص طور پر اس لیے بھی کہ وہ پاکستان میں کسی بھی ہائی کورٹ میں یہ فرائض انجام دینے والی پہلی خاتون ہوں گی۔

جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر اس  تین رکنی ہائی کورٹ بینچ کا حصہ بھی ہوں گی، جو سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشروف کے خلاف بغاوت کے ایک مقدمے کی سماعت کر رہا ہے۔

جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر کی ان کے نئے عہدے پر نامزدگی کے حوالے سے پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر کامران مرتضیٰ کے ڈی ڈبلیو کے لیے خصوصی ویڈیو تاثرات۔

پاکستان میں کسی ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس