پاکستانی فلم ’سیونگ فیس‘ کے لیے آسکر
27 فروری 2012پاکستانی فلمساز شرمین عبید چنوئی نے آسکر ایوارڈ حاصل کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوارڈ ان تمام پاکستانی خواتین کے نام، جو معاشرے میں تبدیلی لانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ سیونگ فیس پاکستان میں عورتوں پر تیزاب پھینکے جانے کے واقعات کے حوالے سے بنائی جانے والی فلم ہے۔ اس میں ایک پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹر کی کہانی دکھائی گئی ہے، جو اپنی زندگی مظلوم عورتوں کی مدد کے لیے وقف کردیتا ہے۔ شرمین عبید چنوئے کی فلم سیونگ فیس کو قلیل دورانیے کی فلموں کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔
لاس اینجلس میں اکیڈمی ایوراڈ کی رنگا رنگ تقریب میں بیسٹ فلم امید کے مطابق دی آرٹسٹ قرار پائی۔ اس فلم کوکل پانچ شعبوں میں آسکر ایوارڈ دیے گئے۔ خاموش اور بلیک اینڈ وائٹ فلم دی آرٹسٹ کو پہلے ہی اس فلمی میلے کی بہترین فلم قرار دیا جا رہا تھا۔ اس فرانسیسی فلم میں Jean Dujardin کو بہترین اداکاری پر آسکر دیا گیا ہے۔ اس فلم میں انہوں نے 1920ء کے دور کے ایک ہالی وڈ اداکار کا کردار ادا کیا ہے۔ 39 سالہ Dujardin پہلے فرانسیسی اداکار ہیں، جنہیں اس کیٹیگری میں آسکر کا حق دار ٹہرایا گیا ہے۔
اس سے قبل فرانس سے تعلق رکھنے والی Marion Cotillard بہترین اداکارہ کا آسکر جیت چکی ہیں۔ دی آرٹسٹ کے ڈائریکٹرMichel Hazanavicius کو ان کی ہدایت کاری پر آسکر دیا گیا۔ ’’ میں اس وقت دنیا کا خوش نصیب ترین ہدایتکار ہوں، بہت بہت شکریہ‘‘۔ اس کے علاوہ دی آرٹسٹ کو میوزک اور ملبوسات کے شعبے میں بھی آسکرز دیئے گئے۔ Martin Scorsese کی تھری ڈی ایڈونچر فلم ’ ہوگو‘ سب سے زیادہ نامزد ہونے والی فلم تھی۔ اس فلم کو بھی پانچ آسکر دیے گئے تاہم یہ سارے ٹیکنکل شعبے کے لیے تھے۔
بیسٹ معاون اداکار کا آسکر کرسٹوفر پلمر کو فلم بگینرز میں ان کے کردار پر دیا گیا۔ وہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والے اب تک کے سب سے عمر رسیدہ اداکار ہیں۔ 82 سالہ پلمر نے سنہرے رنگ کے آسکر کو دیکھ کر کہا ’’ ڈارلنگ میری اور تمہاری عمر میں صرف دو سال کا ہی فرق ہے‘‘۔ بیسٹ معاون اداکارہ فلم ’دی ہیلپ‘ کی آکٹاویا اسپینسر قرار پائیں۔ انیمیٹڈڈ فلم کا آسکر ’رنگو‘ کو دیا گیا۔ دستاویزی فلموں کی کیٹیگری میں’ ان ڈیفیٹڈڈ‘ کو آسکر دیا گیا۔ دی آئرن لیڈی میں میرل اسٹریپ کو سابق برطانوی وزیراعظم مارگریٹ تھیچر کا کردار ادا کرنے پر بہترین اداکازہ کے آسکر کا حق دار قرار دیا گیا ہے۔ 62 سالہ اسٹریپ اس سے قبل دو مرتبہ آسکر ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں۔
ایرانی ہدایتکار و مصنف اصغر فرہادی کی فلم ’جدای نادر از سیمین‘ کو غیر ملکی زبان کی فلم کیٹیگری میں آسکر ایوارڈ دیا گیا۔ اصغر فرہادی کی یہ فلم ایک ایرانی میاں بیوی کے بارے میں ہے، جو اپنی بیٹی کے ساتھ ایران چھوڑ کر کہیں اور چلے جانا چاہتے ہیں۔ عین وقت پر شوہر ملک چھوڑنے سے انکار کر دیتا ہے کیونکہ وہ اپنے بیمار والد کو اکیلا نہیں چھوڑنا چاہتا۔ تب اُس کی بیوی طلاق کی درخواست دے دیتی ہے اور گھر چھوڑ کر چلی جاتی ہے۔
ایوارڈ وصول کرنے کے بعد اصغر فرہادی نے کہا کہ وہ فخر کے ساتھ یہ ایوارڈ اپنے ہم وطنوں کے نام کر رہے ہیں، جو تمام تہذیبوں اور ثقافتوں کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام ہر طرح کی دشمنی اور نفرت کو مسترد کرتے ہیں۔ بہترین غیر ملکی فلم کی کیٹگری میں بیلجیئم کی بل ہیڈ، اسرائیل کی فٹ نوٹ، پولینڈ کی ڈارکنس اور کینیڈا کی میسیولزہار شامل تھیں۔ مزاحیہ اداکار بلی کرسٹل نویں مرتبہ اس تقریب کی میزبانی کر رہے ہیں۔ 63 سالہ کرسٹل نے پہلی مرتبہ 1990ء میں اکیڈمی ایوارڈ کی میزبانی کی تھی۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: شادی خان سیف