پاکستانی فلم کے لیے امید کی نئی کرنیں
18 ستمبر 2013مظہر عباس زیدی پیشے کے اعتبار سے صحافی اور فلمساز ہیں۔ اُنہوں نے ڈوئچے ویلے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’آسکر ایوارڈز کے لیے نامزدگی پر زندہ بھاگ کی پوری ٹیم نہایت خوش ہے۔ ہماری لیے زیادہ مسرت کی بات یہ ہے کہ ہماری ٹیم میں تقریباً سبھی لوگ نئے تھے۔ اکثر نے تو حال ہی میں اپنی ڈگری مکمل کی ہے۔ یہ کسی ایک شخص کی کامیابی نہیں ہے بلکہ پوری ٹیم کی کامیابی ہے۔‘‘
اپنی ٹیم کی شبانہ روز کاوشوں کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا، ’’یہ فلم کسی بڑے بینر تلے نہیں بنی۔ ہماری نوجوان ٹیم کے سبھی ارکان نے محدود وسائل کے ہوتے ہوئے دن رات کام کیا۔ کبھی کبھار ان کو اضافی شفٹوں میں بھی کام کرنا پڑا۔‘‘
اپنی فلم کی آسکر ایوارڈ کے لیے نامزدگی کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا، ’’زندہ بھاگ کی آسکرز کے لیے نامزدگی نے پاکستانی سینما کو ایک مرتبہ پھر دنیا بھر میں مرکز نگاہ بنا دیا ہے۔ اس سے یقیناً فلمی صنعت کو فائدہ ہو گا۔‘‘
پاکستانی فلمی صنعت کی عمومی صورت حال کے حوالے سے مظہر عباس زیدی کا کہنا تھا، ’’مایوسی کی کوئی بات نہیں ہے۔ اس وقت بھی اچھی فلمیں بن رہی ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستانی سینما جلد اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر لے گا۔‘‘
مظہر عباس زیدی پاکستان کی روایتی فلموں کو بھی کسی طور سے کم نہیں سمجھتے۔ وہ کہتے ہیں:’’پاکستان کی روایتی فلموں کے ناظرین کی بھی ایک بہت بڑی تعداد موجود ہے۔ ان فلموں کو کسی طور پر رد نہیں کیا جا سکتا۔ ہاں کہانی بیان کرنے کا اپنا اپنا انداز ہے۔ اب چونکہ اس میدان میں کچھ نوجوان نئے خیالات کے ساتھ آئے ہیں تو ان کا طریقہ مختلف ہے ورنہ بات وہی ہے۔‘‘
اب تک مختلف اداروں کے لیے بڑی تعداد میں دستاویزی فلموں کے خالق زیدی کے نزدیک نئی فلموں کی مختلف بات یہ ہے کہ ان میں تفریح کے ساتھ ساتھ زندگی کی حقیقتوں کو بھی بیان کیا جا رہا ہے اور یہی چیز ان فلموں کی مقبولیت کی وجہ بھی بن رہی ہے۔
’زندہ بھاگ‘ کو آسکر کی دوڑ میں شامل کرنے پر عام شہریوں کے ساتھ ساتھ پاکستان فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے سبھی لوگوں نے مسرت کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے زیدی کا کہنا تھا، ’’جس دن سے یہ اعلان ہوا ہے، مبارک بادوں کا ایک تانتا بندھا ہوا ہے۔ خصوصاً پاکستان فلم انڈسٹری سے وابستہ شخصیات نے اس حوالے سے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔‘‘
’زندہ بھاگ‘ کو لالی وڈکے لیے امید کی ایک کرن قرار دیتے ہوئے مظہر زیدی کا مزید کہنا تھا، ’’پاکستان فلم انڈسٹری سے وابستہ افراد اس کامیابی کو پوری پاکستانی فلمی صنعت کی کامیابی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ یہ اور اس جیسی دوسری نئی فلمیں ملکی سینما کی ترقی اور بحالی میں اہم کردار ادا کریں گی۔‘‘