1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے دو بھارتی فوجی ہلاک، حکام

6 نومبر 2016

بھارتی حکام کے مطابق متنازعہ علاقے کشمیر میں ہونے والی دو طرفہ سرحدی فائرنگ کے نتیجے میں ان کے دو فوجی اہل کار مارےگئے ہیں۔ گزشتہ کئی روز سے دونوں ملکوں کے مابین سرحدی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/2SFBB
Indien Pakistan Tote nach Angriff auf indisches Militärlager
تصویر: picture alliance/AP Photo/C. Anand

بھارتی فوج کے ایک ترجمان کرنل این این جوشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا ایک فوجی اس وقت مارا گیا، جب مبینہ طور پر ’دراندازی کرنے والے جنگ جووں‘ کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی گئی جب کہ دوسرا فوجی ایک اور واقعے میں ہلاک ہوا۔

دونوں ملکوں کے مابین تازہ ترین کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب باغیوں نے کشمیر میں واقع ایک بھارتی بیس پر حملہ کرتے ہوئے وہاں انیس فوجیوں کو قتل کر دیا تھا۔ بھارت الزام عائد کرتا ہے کہ ان باغیوں کو پاکستان کی مدد حاصل تھی جب کہ پاکستان اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہتا ہے کہ کشمیر میں بھارتی پالیسیوں کی وجہ سے تحریک جاری ہے اور وہ اس کی صرف سیاسی اور سفارتی سطح پر حمایت کرتا ہے۔

بھارت اور پاکستان کے مابین سرحد پر ہونے والی روزانہ کی ان جھڑپوں میں ابھی تک درجنوں فوجی اور عام شہری مارے جا چکے ہیں۔ دونوں ہی ممالک کی افواج ایک دوسرے پر فائر بندی کے معاہدے کی خلاف ورزیاں اور ’بلا اشتعال فائرنگ‘ کرنے کا الزام عائد کرتی ہیں۔ ستمبر کے بعد سے سرحد پر جاری گولا باری کے نتیجے میں بھارت کے کم از کم دس فوجی مارے جا چکے ہیں۔

بھارتی سفارت کار ’دہشت گردی‘ میں ملوث ہیں، پاکستان کا الزام

گزشتہ ہفتے دونوں ملکوں نے حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے سرحد کے قریب سینکڑوں اسکول بند کر دیے تھے کیوں کہ دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 14 شہری ہلاک ہو گئے تھے۔

پاکستان اور بھارت کے مابین نہ صرف سرحدی بلکہ سفارتی سطح پر بھی کشیدگی جاری ہے۔ گزشتہ ہفتے بھارت نے ایک پاکستانی سفارت کار کو ’جاسوسی‘ کے الزام میں ملک بدر کر دیا تھا، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی ایک بھارتی سفارت کار کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے ملک سے نکال دیا تھا۔ چند روز پہلے پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تعینات بھارت کے متعدد سفارت کار مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ اور بھارتی ’انٹیلجنس بیورو‘ کے رکن ہیں اور یہ پاکستان مخالف کاروائیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔

دوسری جانب بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ابھی تک حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جب کہ بھارتی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں تقریباﹰ نوے کشمیری ہلاک اور بارہ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔