1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی لڑکی سے ملنے بھارتی لڑکا پیدل سرحد پار کرنے چل پڑا

22 جولائی 2020

ایک بھارتی نوجوان سوشل میڈیا پر پاکستان میں کراچی کی ایک لڑکی سے دوستی کے بعد اس سے ملاقات کے لیے پیدل ہی دونوں ممالک کے مابین سرحد عبور کرنے کی کوشش میں تھا۔ اسے بی ایس ایف نے گجرات میں گرفتار کر لیا۔

https://p.dw.com/p/3fhcZ
Liebespaar in Indien
تصویر: DW

محبت کسی سرحد کو نہیں مانتی، بھارتی ریاست مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والا انجینیئرنگ کا طالب علم ذیشان احمد صدیقی سوشل میڈیا پر ایک پاکستانی لڑکی کی محبت میں گرفتار ہونے کے بعد اس سے ملنے کے لیے اپنے گھر سے فرار ہو گیا۔  لیکن قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ اسے بی ایس ایف نے ریاست گجرات میں گرفتار کر لیا۔

بیس سالہ ذیشان اپنی دوست سے ملنے کے لیے گوگل میپس کی مدد سے بھارتی ریاست گجرات کے راستے پیدل ہی پاکستانی حدود میں داخل ہونا چاہتا تھا۔ لیکن سترہ جولائی کو بھارت کی بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے اسے رن آف کچھ کے ویران صحرائی علاقے سے گزرتے ہوئے حراست میں لے لیا۔

مزید پڑھیے:’جہاں محبت کی سزا موت ہے‘ 

مقامی میڈیا کے مطابق ذیشان صدیقی فیس بک اور واٹس ایپ پر کراچی کی ایک لڑکی سے بات چیت کرتا تھا اور اس سے ملنے کے لیے پاکستان جانا چاہتا تھا۔

اس بھارتی مسلم نوجوان کو بی ایس ایف نے جمعرات کی شب سرحد کی جانب پیدل جاتے ہوئے گرفتار کر کے مقامی پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس نے بتایا کہ ذیشان صدیقی مہاراشٹر کے قصبے عثمان آباد کے علاقے خواجہ نگر کا رہائشی ہے اور وہ گزشتہ کئی ماہ سے انٹرنیٹ پر ایک پاکستانی لڑکی سے رابطے میں تھا۔ گیارہ جولائی کو صدیقی موٹر سائیکل پر سوار ہو کر اپنے گھر سے روانہ ہوگیا کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کسی قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ دستیاب نہیں تھی۔ ذیشان کے اہل خانہ نے مقامی تھانے میں اس کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ بھی درج کرا دی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: ’یورپی ریاستیں محبت کو استثنیٰ دیں‘

عثمان آباد پولیس کے سائبر ونگ نے اس نوجوان کے موبائل فون کو ٹریس کر کے اس کی لوکیشن کا پتہ لگا لیا اور پھر گجرات پولیس کو اطلاع کر دی۔ پولیس کے مطابق رن آف کچھ کے علاقے میں جب ذیشان صدیقی کی موٹر سائیکل ریت میں پھنس گئی تو وہ پیدل ہی پاکستانی سرحد کی جانب چلنے لگا تھا۔

Indien | Rann of Kutch | BSF Grenzpatrouille zu Pakistan
تصویر: picture-alliance/dpa


مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق جب بی ایس ایف کے اہلکاروں نے اسے حراست میں لیا، تو اس نے انہیں بتایا کہ وہ کراچی میں اپنی گرل فرینڈ سے ملنے جا رہا تھا۔ اس وقت بھی وہ اپنے راستے کے تعین کے لیے گوگل میپس نامی ایپ استعمال کر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: وطن سے محبت ہے؟ وردی پہنو

بی ایس ایف کے مطابق ذیشان صدیقی کو پاکستان اور بھارت کے مابین بین الاقوامی سرحد سے تقریباﹰ ڈیڑھ کلومیٹر کے فاصلے پر گرفتار کیا گیا۔ وہ انتہائی خستہ حال تھا اور اس نے بتایا کہ وہ رن آف کچھ کے صحرائی علاقے میں دو گھنٹے تک بے ہوش بھی رہا تھا۔

ع آ / م م (بھارتی میڈیا، بی ایس ایف)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں