پاکستانی وزیراعظم گیلانی کا دورہء جرمنی
30 نومبر 2009جرمن حکومت اور صنعتی شعبے کے نمائندوں کے ساتھ ان کے مذاکرات ميں دو طرفہ تعلقات اور تجارت کو بہتر بنانے کے علاوہ افغانستان کی صورتحال کو بھی مرکزی اہميت حاصل رہے گی۔
پاکستانی وزير اعظم نے جرمنی کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل ایئر پورٹ پر صحافيوں سے باتيں کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی پاکستان کا ايک اہم تجارتی ساتھی ہے اور ان کے دورے کا بنيادی مقصد، خاص طور پر تجارت، اقتصاديات، صحت، تعليم، سائنس اور ٹيکنالوجی کے شعبوں ميں دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانا ہے۔ جرمنی پاکستان کا چوتھا سب سے بڑا تجارتی ساتھی ہے اور يورپی يونين کے رکن ملکوں ميں سے جرمنی کے ساتھ پاکستان کی تجارت سب سے زيادہ ہے۔ پاکستانی وزير اعظم، چانسلر ميرکل اور دوسرے جرمن رہنماؤں کے ساتھ افغانستان اور پاکستان کے بارے ميں اس نئی پاليسی پر بھی تبادلہء خيالات کريں گے، جس کا اعلان امريکی صدر اوباما کَل منگل کو کرنے والے ہيں۔
پاکستان نے افغانستان ميں مغربی افواج ميں اضافے کے منصوبے پر تشويش ظاہر کی ہے۔ اُس کا کہنا ہے کہ اِس وجہ سے پاکستان کے مسائل ميں مزيد اضافہ ہوسکتا ہے، جو افغانستان سے ملحقہ اپنے قبائلی علاقوں ميں شدت پسند طالبان کے خلاف فوجی کارروائی ميں مصروف ہے۔
وزير اعظم گيلانی نے جرمن خبر ايجنسی ڈی پی اے کے ساتھ بات چيت ميں يہ بھی کہا کہ نيٹو اور امريکہ کو علاقے کے بارے ميں کئے جانے والے فوجی نوعيت کے فيصلوں ميں پاکستان کو بھی شريک کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ايک مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے تاکہ طالبان افغانستان ميں بين الاقوامی دستوں ميں اضافے کی صورت ميں پاکستان کا رخ نہ کرنے لگيں۔
پاکستانی وزير اعظم جرمنی کے ممتاز صنعتکاروں اور تاجروں سے ملاقاتيں بھی کريں گے اور انہيں پاکستان ميں سرمايہ کاری کی ترغيب ديں گے۔ پاکستانی وزيراعظم کے دورے کے دوران دونوں ممالک دوطرفہ سرمايہ کاری کے ايک وسيع تر سمجھوتے کے علاوہ کئی دیگر معاہدوں پر بھی دستخط کريں گے۔
ايک معاہدے کے تحت جرمن حکومت پاکستان ميں سرمايہ کاری کرنے والی جرمن کمپنيوں کو دوبارہ انشورنس کی ضمانتیں مہیا کرے گی۔ يہ بات پاکستان کے بورڈ آف انويسٹمنٹ کے چيئرمين سليم منڈی والا نے اس ماہ کے شروع ميں بتائی تھی۔
وزير اعظم گيلانی اور چانسلر ميرکل اقتصادی اور دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی مسائل پر منگل کے روز اپنی بات چيت کے بعد ايک مشترکہ پريس کانفرنس سے خطاب کريں گے۔ يوسف رضا گيلانی دو دسمبر کو فرينکفرٹ ميں پاکستانی برادری کے اجتماع میں بھی شریک ہوں گے۔ پاکستانی وزيراعظم جمعرات کوبرطانيہ کے دو روزہ دورے پر لندن روانہ ہوجائيں گے۔
رپورٹ : شہاب احمد صدیقی
ادارت : مقبول ملک