1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی ترک صدر ایردوآن سے ملاقات

17 فروری 2023

پاکستانی وزیر اعظم محمد شہباز شریف جمعرات کے روز ترکی پہنچے۔ انہوں نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کی اور گزشتہ ہفتے آنے والے تباہ کن زلزلے میں ہزاروں جانوں کے ضیاع پر 'دلی تعزیت' کا اظہار کیا۔

https://p.dw.com/p/4Nd88
Shahbaz Sharif
تصویر: Anjum Naveed/AP/picture alliance

وزیر اعظم شہباز شریف ترکی میں آنے والے شدید زلزلے کے تناظر میں پاکستان کی یکجہتی اور ترکی کی حمایت کے اظہار کے لیے انقرہ پہنچے ہیں۔ وہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کریں گے۔

پاکستان، ترکی اور آذربائیجان: ’تین بھائیوں‘ کی فوجی مشقیں

پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق انقرہ میں صدارتی کمپلیکس میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا استقبال کیا۔ دفتر نے اس حوالے سے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے، جس میں دونوں رہنماؤں کو صدارتی محل کے اندر جاتے اور ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

بھارت: ترک شہری ایئر انڈیا کا سی ای او، آر ایس ایس ناراض کیوں؟

ترک صدر کے ساتھ اکیلے میں ہونے والی ملاقات کے ساتھ ہی وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت کے دوران بھی وزیر اعظم شہباز شریف نے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں ہزاروں قیمتی جانوں کے المناک نقصان اور بنیادی ڈھانچے کو ہونے والے بڑے نقصان پر صدر ایردوآن اور ترک قوم سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

طالبان وعدے وفا کریں، ترکی اور پاکستان

واضح رہے کہ چھ فروری کو ترکی اور ہمسایہ ملک شام میں آنے والے بھیانک زلزلے سے زبردست جانی و مالی نقصان ہوا ہے، جس میں اب تک صرف ترکی میں ہی تقریبا ًتیس ہزار لوگوں کی موت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد پچاس ہزار تک پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکی اور پاکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام نے بھی اپنے ترک بھائیوں اور بہنوں کی طرح اس زلزلے کے درد اور کرب کو محسوس کیا۔

Türkei Hatay | Zerstörung nach Erdbeben
ترکی اور ہمسایہ ملک شام چھ فروری کو ایک تباہ کن زلزلے سے لرز اٹھا تھا، جس میں اب تک مجموعی طور پر  41,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیںتصویر: Clodagh Kilcoyne/REUTERS

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں آخری شخص کی مکمل بحالی نہیں ہو جاتی۔ صدر ایردوآن نے تباہ کن زلزلے کے تناظر میں ترکی کے لیے پاکستان کی مضبوط اور ثابت قدم حمایت پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

ترک صدر سے ملاقات کے بعد پاکستانی وزیر اعظم نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا کہ اپنے بھائی صدر ایردوآن سے ملاقات میں انہوں نے عوام اور حکومت پاکستان کی جانب سے ان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا، ''میں نے انہیں ترکی کے لیے ہماری مستقل حمایت کا یقین دلایا۔ مجھے یقین ہے کہ صدر کی قیادت میں ترکی اس تباہی سے مضبوطی سے نکلے گا۔''

بیان کے مطابق وزیر اعظم زلزلے سے متاثرہ بعض علاقوں کا بھی دورہ بھی کریں گے اور وہاں موجود پاکستان کی امدادی اور بچاو ٹیموں سے بھی بات چیت کریں گے۔

پاکستان اور ترکی کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات رہے ہیں اور دونوں ممالک آزمائش اور مصیبتوں کے وقت ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے بھی رہے ہیں۔ شہباز شریف کے ہمراہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، ایس اے پی ایم طارق فاطمی اور این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک بھی ہیں۔

ترکی اور ہمسایہ ملک شام چھ فروری کو ایک تباہ کن زلزلے سے لرز اٹھا تھا، جس میں اب تک مجموعی طور پر  41,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ لاکھوں افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ بہت سے زندہ بچ جانے والے افراد شدید سردیوں کے اس موسم میں بے گھر بھی ہو گئے ہیں۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

پاکستان سے چلی تک، ترک ڈراموں کی دھوم کیوں؟