پاکستان اور بھارت آبی آلودگی روکنے پر متفق
23 جولائی 2010اس اجلاس میں پاکستان ا ور بھارت آبی آلودگی روکنے کے لیے اقدامات پر راضی ہو گئے۔ سندھ طاس کمیشن کے ایک سو چھٹے اجلاس کے اختتام پر جمعے کی شام لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے انڈس واٹر کمشنر سید جماعت علی شاہ نے بتایا کہ پانی کے ذخائر کی آلودگی ایک اہم مسئلہ ہے اور سندھ طاس معاہدے کے تحت دونوں ملک ایسی آلودگی کو روکنے کےپابند ہیں ۔
ان کے مطابق قصور اور ہڈیارہ ڈرینز اور دریائے جہلم میں صنعتی فاضل مادوں کی آمیزش سے پیدا ہونے والی آلودگی کی روک تھام کے لیے پانی کے نمونے لئے جائیں گے اور متعلقہ حکومتوں کو آبی آلودگی کی روک تھام کے لیے تجاویز دی جائیں گی۔
اس موقع پر بھارتی کمشنر اورنگا ناتھن کا کہنا تھا کہ آبی آلودگی کی روک تھام کے لئے پاک بھارت آبی مقامات کے دونوں ملکوں کے حکام کی طرف سے مشترکہ معائنے کے سلسلے میں تفصیلات کا طے ہونا ابھی باقی ہے۔
اجلاس میں پانی کے بہاؤ سے متعلق تازہ ترین معلومات کے حصول کے لیے دریائے سندھ پر ٹیلی میٹری سسٹم لگانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
اس اجلاس کے دوران کہا گہا کہ بھارت کے زیر انتظام علاقوں میں دریائے سندھ پر مکمل کئے گئے آبی منصوبوں کےمعائنےکے لئے پاکستان کا ایک وفد اگست میں بھارت جائے گا۔ اجلاس میں سندھ طاس کمیشن کو فعال بنانے اور زیر التوا آبی تنازعات کے جلد حل کے لئے متعدد تجاویز پر غور بھی کیا گیا۔
رپورٹ : تنویر شہزاد، لاہور
ادارت : مقبول ملک