1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اور بھارت کے مابین خفیہ سفارتکاری جاری، گیلانی

23 جنوری 2011

پاکستان کے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل اور جامع مذاکرات کی بحالی کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان خفیہ سفارت کاری ہو رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/101H4
تصویر: DW

وزیراعظم کے مطابق ان مذاکرات کی بحالی کے لیےبھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ مخلص ہیں تاہم ان کے مطابق بھارتی رائے عامہ پاک بھارت مذاکرات کی بحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

اتوار کے روز لاہور میں بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین مذاکرات کی بحالی کے امکانات ففٹی ففٹی ہیں۔ گیلانی کے بقول وزیر اعظم من موہن سنگھ اپنے دورِ حکومت میں تمام متنازعہ امور پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن انہیں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بہت دباؤ کا سامنا ہے۔

وزیراعظم گیلانی نے اس موقع پر لطیف انداز میں کہا کہ اس سب کے باوجود نئی دہلی اور اسلام آباد کے مابین مذاکرات کی بحالی عین ممکن ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعظم گیلانی نے کہا : ’’پاکستان میں من موہن سنگھ کا اپنا گھر موجود ہے وہ جب چاہیں آسکتے ہیں ہم انھیں خوش آمدید کہیں گے۔‘‘

Premierminister Manmohan Singh
بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھتصویر: Fotoagentur UNI

دہشت گردی کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے گیلانی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ پاکستان اس مسئلے کا حصہ نہیں بلکہ اس کے حل کا حصہ ہے۔ یوسف رضا گیلانی کے مطابق پاکستان کو الزام دینے والوں کوپاکستان کی قربانیاں یاد رکھنی چاہیں کیونکہ اس جنگ میں پاکستانی شہریوں کی ہلاکتیں تمام نیٹو فورسز کی ہلاکتوں سے زیادہ ہیں۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا پاکستان کی حکومت اپنے شہری اور جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کی امریکی عدالت میں طلبی کے حوالے سے اس کا دفاع کرے گی، تووزیر اعظم نے کہا: ’’حکومت اس سلسلے میں تمام تر اقدامات قانون کے مطابق کرے گی۔‘‘اسی ضمن میں پوچھے گئے ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ ISI ملک کا ایک اہم ادارہ ہے جس کی بڑی خدمات ہیں اگر وہ چاہے گی تو امریکی عدالت کے اسی مقدمے میں حکومت اس کی سپورٹ کرے گی۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت ناموس رسالت کے قانون میں ترمیم نہیں کر رہی لیکن اس قانون کا غلط استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ یوسف رضا گیلانی نے یقین دلایا کہ جو بھی قانون ہاتھ میں لے گا، اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

Pakistan Parlament Ministerpräsident Yusuf Raza Gilani
پاکستانی پارلیمنٹ کا ایک منظرتصویر: Abdul Sabooh

انہوں نے کہا کہ حکومت نے سیاسی محاذوں پر کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں تاہم اسلام آباد حکومت عالمی اقتصادی بحران، سیلابی تباہ کاریوں اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کی وجہ سے ملکی عوام کو ریلیف نہیں دے سکی اور اب غریبوں کے لیے متعدد سہولتوں کا اعلان غربت کے حوالے سے کیے جانے والے سروے کے بعد کیا جائے گا۔ ان کے مطابق پاکستان کی وفاقی کابینہ میں کمی کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

وزیراعظم گیلانی نے مزید کہا کہ حکومت اپوزیشن سے ملکر ملکی مفاد میں مشکل اقتصادی مسائل کا حل تلاش کر رہی ہے، ان کے بقول ملک میں تیونس جیسے حالات پیدا ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے قبل از وقت انتخابات کے امکان سے اتفاق نہیں کیا۔

وزیر اعظم گیلانی نے یہ بھی بتایا کہ افغانستان اور پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف ہونے والی جنگ میں اپنے نقصانات کا اندازہ ہو گیا ہے اور یہ دونوں ملک تیزی سے قریب آ رہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کا فیصلہ پاکستان خود اور اپنا قومی مفاد دیکھتے ہوئے کرے گا۔ انھوں نے کہا کے ڈرون حملوں سے قبائلی عوام عسکریت پسندوں کے قریب آ رہے ہیں اور اس طرح پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گیلانی کی رائے میں اب عالمی برادری اس مسئلے کو سمجھنا شروع ہو گئی ہے۔

رپورٹ: تنویر شہزاد، لاہور

ادارت: عصمت جبیں