1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں فتح کے لیے تیار

15 ستمبر 2021

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم سن 2003 کے بعد پہلی مرتبہ پاکستانی سرزمین پر پانچ ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے میچز پر مشتمل دوطرفہ سیریز کھیلنے کے لیے پہنچی ہے۔ ہوم سیریز میں کپتان بابر اعظم عمدہ کارکردگی کے لیے پرامید ہیں۔

https://p.dw.com/p/40LcI
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2019ء میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دی تھی
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2019ء میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دی تھیتصویر: Getty Images/A. Davidson

پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال میں خاطر خواہ بہتری کے نتیجے میں ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی  کا سلسلہ جاری ہے۔ نیوزی لینڈ ٹیم بھی اٹھارہ سال بعد پاکستانی کرکٹ گراؤنڈز میں پاکستانی شائقین کرکٹ کے سامنے جلوہ گر ہونے کے لیے پہنچ چکی ہے۔ راولپنڈی میں پاکستانی اور کیوی کھلاڑیوں کے پریکٹس سیشنز بھی جاری ہیں، جہاں دوطرفہ سیریز کا پہلا ایک روزہ میچ سترہ ستمبر کو کھیلا جائے گا۔

اس موقع پر نیوزی لینڈ کی ٹیم کے کئی سینئر کھلاڑی انڈیئن پریمیئر لیگ  کی وجہ سے پاکستان کے خلاف سیریز کا حصہ نہیں بن رہے، جن میں اسٹار بلے باز کین ولیمسن، فاسٹ باؤلر ٹرینٹ بولٹ، ٹِم ساؤتھی اور کائل جیمیسن شامل ہیں۔

نیوزی لینڈ کے اسٹار بیٹسمین کین ولیمسن
نیوزی لینڈ کے اسٹار بیٹسمین کین ولیمسنتصویر: Getty Images/M. Steele

اس حوالے سے پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم  کا سیریز کے آغاز سے قبل کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ ٹیم میں کھلاڑی کوئی بھی ہوں، وہ کبھی بھی آسان حریف نہیں ہوتے۔ ان کے بقول، ''نیوزی لینڈ کے بیسٹ کھلاڑی پاکستان آتے تو یقیناﹰ اچھا رہتا لیکن ہم اپنے بہترین کھیل کا مظاہرہ کریں گے اور سیریز جیتنے کی کوشش کریں گے۔‘‘

نیوزی لینڈ کی ٹیم اب تک پاکستان کے خلاف گزشتہ پندرہ ایک روزہ میچوں میں سے تیرہ میں کامیاب رہی ہے لیکن بنگلا دیش کے خلاف پچھلی ٹی ٹوئنٹی سیریز  میں ناتجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ نئے کپتان ٹام لیتھم کی سربراہی میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ٹام لیتھم کے مطابق ان کی ٹیم برصغیر کی دھیمی رفتار اور اسپنگ وکٹس کی کنڈیشنز کو جلد سے جلد ایڈاپٹ کرنے کی کوشش کرے گی۔

اسٹیڈیم میں تماشائیوں کی 25 فیصد تعداد

پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں سکیورٹی کی بھاری نفری کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس کی وجہ سے بائیو سکیور ببل میں رہیں گی۔ راولپنڈی اور لاہور میں کھیلے جانے والے سیریز کے تمام میچز کے دوران اسٹیڈیم میں تماشائیوں کی تعداد پچیس فیصد تک محدود کی گئی ہے۔

پاکستان سپر لیگ
تصویر: DW/T. Saeed

اس کے علاوہ یہ دوطرفہ سیریز آئی سی سی کی ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ بھی نہیں ہو گی کیونکہ میچز میں ڈی آر ایس سسٹم کی سہولت موجود نہیں ہو گی۔ ورلڈ کپ سپر لیگ میں حاصل کیے گئے پوائنٹس کے ساتھ ٹیمیں سن 2023 میں کھیلے جانے والے عالمی کپ میں کوالیفائی کر سکیں گی۔

نیا پی سی بی چیئرمین اور ٹیم کوچز بھی نئے

حالیہ دنوں میں پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان ٹیم مینیجمنٹ میں بڑی تبدیلیاں سامنے آئی ہیں۔ سابق کپتان اور معروف کرکٹ کامینٹیٹر رمیز حسن راجہ نے پی سی بی چیئرمین کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ رمیز راجہ کی آمد کے اعلان کے بعد سابق ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باولنگ کوچ وقار یونس اچانک سے مستعفی ہوگئے تھے۔

پی ایس ایل سِکس، کون بنے گا چیمپیئن؟

بعدازاں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں 'دوسرا‘  کے مؤجد آف اسپنر ثقلین مشتاق اور سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں جبکہ اگلے ماہ سے متحدہ عرب امارات میں شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے رمیز راجا نے آسٹریلوی کھلاڑی میتھیو ہیڈن کو بطور ہیڈ کوچ اور جنوبی افریقی بالر ورنن فلینڈر کو بطور باؤلنگ کوچ مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بنگلا دیش کا دورہ متوقع

دریں اثناء پاکستان کرکٹ بورڈ نے چھ سال بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے بنگلا دیش کے دورے کے شیڈول کا اعلان کیا ہے۔ پی سی بی کے مطابق رواں برس نومبر میں پاکستانی ٹیم بنگلا دیش کے خلاف دو ٹیسٹ، اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔ یہ دونوں ٹیسٹ میچز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہوں گے۔

ڈھاکا کے شیر بنگلا اسٹیڈیم میں انیس، بیس اور بائیس نومبر کو ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے جبکہ پہلا ٹیسٹ میچ چٹاگانگ کے ظہور احمد چوہدری اسٹیڈیم میں چھبیس تا تیس نومبر اور دوسرا ٹیسٹ میچ چار دسمبر سے ڈھاکا میں کھیلا جائے گا۔

ع آ / ا ا (اے ایف پی)

پاکستان کی پہلی خاتون کرکٹ امپائر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں