1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر دستخط

Kishwar Mustafa17 مارچ 2010

آخرکار ایک طویل عرصے کے بعد پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبےکوآخری شکل دے دی گئی۔ ترکی کے شہر استنبول میں اس پر دستخط ہوئے۔ اس تقریب میں پاکستان کی جانب سے قدرتی وسائل اور پٹرولیم کے وفاقی وزیر نوید قمر شریک تھے۔

https://p.dw.com/p/MV5B
پائپ لائن منوصبے پر دستخط ایک سنگ میل ہے، نوید فمر

وفاقی وزیر نوید قمر نے اسے تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے 7.6 ارب ڈالر لاگت کے اس منصوبے سے پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کر سکے گا۔ اس پائپ لائن کے ذریعے ایران کے جنوب میں فارس گیس فیلڈ سے پاکستان کو قدرتی گیس پہنچائی جائے گی۔

اس منصوبے کو امن پائپ لائن منصوبہ بھی کہا جاتا ہے۔ 1990ء میں اس پرکام شروع کیا گیا تھا اورابتدائی طور پراس میں بھارت بھی شامل تھا۔ بعد ازاں پاکستان کے ساتھ سیاسی تعلقات میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے بھارت نے اس کا تیسرا فریق بننے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا۔ بھارت نے اس پروجیکٹ میں تبدیلی کے لئے کئی تجاویز بھی پیش تھیں۔ ان میں سے ایک تجویز یہ تھی کہ ایران کی فارس گیس فیلڈ سے دو متوازی لائنیں بچھائی جائیں۔ ایک بھارت جبکہ دوسری پاکستان کے لئے۔ اس طرح ایران سے گیس براہ راست بھارت کو پہنچے گی۔ اس تجویز کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کسی نا خوشگوار واقعہ کی صورت میں گیس کی بلا تعطل فراہمی تھا۔

Pakistan Iran Präsident Mahmoud Ahmadinedschad bei Yousaf Raza Gilani
ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے اپنے پاکستان کے دورے میں بھی آئی پی آئی منصوبے پر بات کی تھیتصویر: AP

موجودہ دستاویزکے مطابق اگر بھارت دوبارہ اس منصوبے میں شامل ہوتا ہے تو اسے پاکستان کو ٹرانزٹ فیس ادا کرنی ہوگی۔ ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کی وجہ سے امریکہ نے پاکستان اور بھارت پر اس حوالے سے شدید دباؤ ڈالا تھا۔

اس نئے سمجھوتے کے مطابق 2015ء کے وسط سے ایران روزانہ 750 ملین کیوبک فٹ گیس پاکستان کو فراہم کرے گا۔ وفاقی وزیر برائے پٹرولیم اور قدرتی وسائل نوید قمر نے کہا ہے کہ اس منصوبے پر فوری طور پر کام شروع کیا جائے گا تاکہ پاکستان کو وقت مقررہ پر گیس کی ترسیل کا آغاز ہو سکے۔

ایران گیس کے ذخائر کے لحاظ سے روس کے بعد دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔ تاہم مغربی ممالک اور امریکہ کی جانب سے پابندیوں کی وجہ سے ایرانی گیس کی صنعت بہت زیادہ ترقی نہیں کر سکی۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : افسر اعوان