پاکستان : بھارتی فلموں کی نمائش پر ممکنہ پابندی
28 جولائی 2010ثقافت کے وزیر آفتاب شاہ جیلانی نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا،’’ عید الفطرکے موقع پر پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پرعارضی پابندی عائد کر کے ہم ملکی فلمی صنعت کو فائدہ پہچانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘‘
آفتاب شاہ جیلانی نے مزیدکہا کہ اس حوالے سے کوئی بھی حتمی فیصلہ متعلقہ حکومتی اداروں سے مشاروت کے بعد ہی کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی فلم پروڈیوسرز اکثر اس بات کی شکایت کرتے ہیں کہ سنیما مالکان بھارتی فلموں کی نمائش کو ترجیح دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں ملکی مارکیٹ بحران کا شکار ہوتی جا رہی ہے۔
گزشتہ کچھ دہائیوں سے پاکستانی فلموں کا معیار بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اس دوران اچھی فلمیں بہت کم منظرعام پر آئیں، اس دوران ریلیز ہونے والی فلموں میں کمزور پلاٹ اورغیرمعیاری پروڈکشن کے حوالے سے تنقید دیکھنے میں آتی رہی ہے۔
پاکستانی فلم انڈسٹری میں زوال کی وجوہات سرمائے کی کمی اور اسلامائزئشن کو قرار دیا جاتا ہے۔ ناقدین کا خیال ہے کہ پاکستان میں فلموں کا معیار بہتر بنانے کے لئے فلمی صنعت کے بنیادی ڈھانچے میں اہم اصلاحات کی ضرورت ہے، جس کے لئے حکومت کی مدد ناگزیر ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پر ممکنہ عارضی پابندی کے نتیجے میں دونوں ممالک کے مابین سیاسی طور پر بھی کچھ پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہے۔
دوسری طرف پاکستانی فلم ہدایتکاروں نے منگل کو وزیر ثقافت سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ وہ عید الفطر کے دوران بھارتی فلموں کی نمائش پر عارضی پابندی کا خیر مقدم کریں گے۔ پاکستانی فلم پروڈیوسر سنگیتا نے خبر رساں ادارے AFP کو بتایا ،’’ وزیر نے ہمیں یقین دہانی کروائی ہے کہ ستمبر میں عیدالفطر کے دوران کوئی بھی بھارتی فلم سنیما گھروں میں نہیں دکھائی جائے گی۔‘‘
دوسری طرف پاکستان میں فلم ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے رکن ندیم مانڈی والا نےکہا ہےکہ وہ پابندی کے کسی بھی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کے نتیجے میں باکس آفس پر بڑا مالی نقصان ہونے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عدنان اسحاق