پاکستان بھارت کے ساتھ تجارت پر عائد پابندی ہٹا سکتا ہے
29 اگست 2022پاکستانی حکام نے پیر کے روز بھارت کے ساتھ تجارت دوبارہ شروع کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان ملک میں فصلوں کی تباہی کے بعد لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے بھارت سے سبزیاں اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء کی 'درآمد پر غور‘ کر سکتی ہے۔
حالیہ ہفتوں میں ہزاروں ہیکٹر اراضی پر کھڑی فصلوں کی تباہی کے بعد ملک میں خوراک اور سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق تقریباً 10 بلین ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔ پاکستان میں پہلے ہی مہنگائی عروج پر تھی اور اس تازہ آفت سے اس میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
کشمیری تاجروں کا پاکستان کے ساتھ سرحد پار تجارت دوبارہ کھولنے کا مطالبہ
پاکستان میں گزشتہ تیس برسوں میں ہونے والی تباہ کن بارشوں کی وجہ سے ایک ہزار پچاس سے زائد افراد ہلاک جبکہ تینتیس ملین سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ حکام نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ممکن ہے۔ امدادی کارکن ابھی تک ایسے ہزاروں افراد کو بچانے میں مصروف ہیں، جو سیلابی پانیوں میں پھنس چکے ہیں۔ بچائے گئے افراد کو نہ صرف خوراک بلکہ خیموں کی بھی ضرورت ہے۔
نئی دہلی کی جانب سے سن 2019 میں اپنے زیر کنٹرول کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو منسوخ کر دیا گیا تھا، جس کے بعد پاک بھارت تعلقات ایک نئی نچلی سطح پر آ گئے تھے۔ اس کے بعد دونوں ملکوں کے مابین تلخی بڑھی اور اسلام آباد نے سفارتی تعلقات کو محدود بنانے کے ساتھ ساتھ دوطرفہ تجارت معطل کر دی تھی جبکہ سرحد پار آمدورفت بھی روک دی گئی تھی۔
تاہم حکومت پاکستان نے کووڈ انیس کی وبا پھوٹنے کے بعد بھارت سے دوا سازی کے لیے مصنوعات کی درآمد کی اجازت دے دی تھی۔
گزشتہ سال مارچ میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرنے کا اعلان کیا تھالیکن اگلے ہی دن یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا تھا۔
پاکستان نے بھارت سے کپاس، چینی کی درآمد پر پابندی ختم کر دی
ا ا / ع س (ڈی پی اے)