پاکستان، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ
18 مئی 2021پاکستان کے مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کی پالیسیوں میں تبدیلی، پاکستانی اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کے ذریعے پاکستان پیسے بھجوانے کی حوصلہ افزائی، وبا کے باعث سفر میں کمی اور عید ترسیلات زر میں اضافے کی اہم وجوہات ہیں۔
اس حوالے سے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا، ''میرا ہمیشہ سے یقین رہا ہےکہ سمندر پار پاکستانی ہمارا عظیم ترین اثاثہ ہیں۔ اپریل میں آپ کی ترسیلاتِ زر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچتےہوئے 2.8 ارب ڈالر رہیں۔ مالی سال 21 کے پہلے 10 ماہ کے دوران 24.2 ارب ڈالر بھجوا کر آپ نے پورے مالی سال 20 کا ریکارڈ توڑ دیا۔ نئےپاکستان پر اعتماد پر آپ کا شکریہ۔‘‘
ترسیلات زر کیوں اہم ہیں؟
اسلام آباد سے اقتصادی ماہر عبدالقیوم سہلری نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کی بڑی وجہ ترسیلات زر ہی ہیں، ''کورونا وبا کے باعث دنیا بھر کی معیشتوں کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ پاکستان کی درآمدات میں بھی کمی آئی ہے۔ ایسے میں پاکستان میں ترسیلات کے ذریعے پیسے کا آنا ملک کی معیشت کے لیے بہتر ثابت ہو گا۔‘‘
عبدالقیوم سہلری کہتے ہیں کہ پاکستان کے کچھ ایسے پروگرام ہیں، جنہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان رقم بھجوانے کو آسان کر دیا ہے جیسے کہ 'روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ‘۔ دوسری جانب ایف اے ٹی ایف کا بھی پاکستان پر دباؤ ہے، اس لیے غیر قانونی طریقوں سے پاکستان رقم منتقلی کو روکا جا رہا ہے۔
زیادہ تر رقوم سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکا سے پاکستان بھجوائی گئیں۔ عبدالقیوم سہلری کے مطابق مشرق وسطیٰ کے ممالک کی جانب سے ترسیلات زر کا تسلسل اس لیے برقرار رہتا ہے چونکہ ان ممالک میں پاکستانیوں کے لیے اپنے اہل خانہ کو ساتھ لے جانا اتنا آسان نہیں۔ لہذا یہاں مقیم پاکستانی باقاعدگی سے رقم اپنے گھر والوں کو بھیجتے ہیں۔ لیکن یورپ اور امریکا سے ترسیلات زر میں اضافہ کورونا وبا میں سفر کی کمی اور عید کے باعث دیکھا گیا ہے۔
دو سال کے اندر اندر پاکستان کے چوتھے وزیر خزانہ، شوکت ترینچھلک جانے والی معیشت، پاکستان میں چھلکے تو فائدہ کس کا اور کیوں؟