پاکستان، ترکی اور آذربائیجان: ’تین بھائیوں‘ کی فوجی مشقیں
11 ستمبر 2021آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ملکی وزارت دفاع نے ہفتہ گیارہ ستمبر کے روز ایک بیان میں کہا کہ پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کی یہ مشترکہ فوجی مشقیں 12 ستمبر سے شروع ہو کر 20 ستمبر تک جاری رہیں گی۔ بیان کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ ان تینوں مسلم اکثریتی ممالک نے مل کر ایسی عسکری مشقوں کا منصوبہ بنایا ہے۔
امریکا شرائط پوری کرے تو کابل ہوائی اڈہ سنبھال لیں گے، ایردوآن
قبل ازیں اسی سال ترکی اور آذربائیجان کے دستے مل کر بھی باکو میں ایسی مشقیں کر چکے ہیں، جو اپنی نوعیت کے لحاظ سے 'لائیو فائر‘ مشقیں تھیں۔
آذربائیجان کی وزارت دفاع کے مطابق ان سہ ملکی فوجی مشقوں کا مقصد آپس میں عسکری تجربات کا تبادلہ اور اسپیشل فورسز کی سطح پر پہلے سے موجود تعاون میں مزید اضافہ کرنا ہے اور ان مشقوں کو 'تین بھائی-2021‘ کا نام دیا گیا ہے۔
قبرصی امن مذاکرات دو ریاستوں کے درمیان ہونے چاہییں، ترک صدر
ترکی کی طرف سے آذربائیجان کی حمایت
انقرہ میں صدر رجب طیب ایردوآن کی حکومت نے گزشتہ برس آذربائیجان کی حکومت کی اس وقت بھرپور حمایت کی تھی، جب باکو کے فوجی دستے نگورنو کاراباخ کے عشروں سے متنازعہ چلے آ رہے وسیع تر خطے سے آرمینیائی نسل کی علیحدگی پسند فورسز کو وہاں سے نکالنے کی عسکری کوششیں کر رہے تھے۔
ترکی آذربائیجان کے علاقوں سے آرمینیائی فوج کا انخلا چاہتا ہے
نگورنو کاراباخ اور اس کے ارد گرد کا آذربائیجان کا ریاستی علاقہ 1990 کی دہائی سے آرمینیائی دستوں کے کنٹرول میں تھا، اب لیکن گزشتہ برس کی مختصر جنگ کے بعد سے اس کی بیشتر علاقوں پر باکو حکومت کو دوبارہ کنٹرول حاصل ہو چکا ہے۔
ترکی کی سرحدیں سابق سوویت یونین کی جمہوریہ آرمینیا سے ملتی ہیں مگر دونوں ممالک کے مابین دو خود مختار ریاستوں کے طور پر سفارتی تعلقات کبھی قائم نہیں ہو سکے اور ان کی مشترکہ سرحد بھی نوے کے عشرے سے بند ہے۔
م م / ع ح (روئٹرز، اے ایف پی)