پاکستان میں سیلابی نقصانات کا تخمینہ 9.5 بلین ڈالر
13 اکتوبر 2010اس حالیہ سیلاب سے پاکستان میں نہ صرف بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے، بلکہ اس سے لوگوں کے گھر اور فصلیں بھی تباہ ہوئی ہیں اور پہلے سے ہی کمزور پاکستانی معیشت پر اس سیلاب کی تباہ کاریوں کے مزید منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
بدھ کو پاکستانی وزارت مالیات کے ایک اہلکار کے نے ایک بیان میں کہا کہ اسلام آباد نے ابھی عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی وہ رپورٹ نہیں دیکھی ہے جس میں حالیہ سیلاب کی تباہی کا تخمینہ 9.5 بلین امریکی ڈالر بتایا گیا ہے۔ البتہ عالمی مالیاتی اداروں کی طرف سے پاکستان کو تعمیر نو اورترقیاتی کاموں کے لئے دی جانی والی رقم 30 بلین امریکی ڈالر ہوگی۔اس رقم میں بنیادی ڈھانچے کی تعمر نو اور تمام اخراجات شامل ہونگے۔
حکومت پاکستان نے تمام تر نقصانات ،سیلاب متاثرین کی آبادکاری اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کے لئے درکار امداد کا تخمینہ 43 بلین امریکی ڈالرلگایا تھا تاہم عالمی مالیاتی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی حالیہ رپورٹ میں عالمی مالیاتی اداروں کی طرف سے 30 بلین امریکی ڈالر کی امدادی رقم کا اعلان حکومت کے لئے مایوس کن ثابت ہوگا۔
پاکستان میں رواں سال آنے والے حالیہ سیلاب سے 10ملین لوگ بے گھر اور تقریباﹰ 20 ملین افراد اس متاثر ہوئے ہیں۔
عالمی برادری خاص طور پر امریکی حکومت کو ڈر ہے کہ پاکستانی حکومت موجودہ حالات میں امداد کی شکل میں ملنے ولی اتنی بڑی رقم کو ٹھیک طریقے سے سیلاب متاثرین تک نہیں پہنچا پائے گی اور یہ بات حکومت کی گرتی ہوئی مقبولیت میں مزید کمی کا سبب بن سکتی ہے ، اورر اس صورتحال سے طالبان فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو نہ صرف پاکستان کے لئے خطرناک ہے بلکہ خطے میں جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
رپورٹ: سمن جعفری
ادارت: کشور مصطفیٰ