پاکستان میں غیرملکی امدادی کارکن خطرےمیں: امریکہ
26 اگست 2010واشنگٹن حکومت نے خبردار کیا ہے کہ غیر ملکی امدادی کارکنان کو طالبان کی طرف سےحملوں کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ خبر رساں ادارے AFP کے مطابق،’’ امریکی حکام کو میسر معلومات کے مطابق تحریک طالبان پاکستان، ان غیر ملکیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جو سیلاب زدگان کی مدد کے لئے کام کر رہے ہیں۔‘‘
تاہم امریکہ حکام نے کہا ہے کہ پاکستانی سیلاب زدگان کی مدد کے لئے امریکی امدادی ادارے دیگر تنظیمیوں کے ساتھ مل کر شانہ بشانہ کام کریں گے۔
امریکی حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے جنگجو اسلام آباد میں وفاقی اور صوبائی وزراء پر بھی حملے کر سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ تحریک طالبان پاکستان ، سیلاب زدگان کے لئے غیر ملکی امداد کو پہلے ہی مسترد کر چکی ہے۔ دریں اثناء اقوام متحدہ نے بھی امریکی حکام کی وارننگ کے بعد اپنے امدادی کاموں میں انتطامی تبدیلی پر غور کا عندیہ دے دیا ہے۔
حالیہ سیلاب کے نتیجے میں پاکستان کا ایک بڑا حصہ شدید بحران کا شکار ہے جبکہ سترہ ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں خوارک کی کمی تو پہلے ہی سے تھی لیکن اب پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے خطرات بھی برح گئے ہیں۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق پندرہ سو افراد ہلاک ہوئے ہیں لیکن اقوام متحدہ کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ عالمی ادارے نے کہا ہے کہ پاکستان بھر میں کوئی آٹھ لاکھ افراد اب بھی سیلابی پانی میں پھنسے ہوئے ہیں تاہم ہیلی کاپٹروں کے ذریعے انہیں امدادی سامان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اسی طرح تازہ سیلابوں کے نتیجے میں پاکستان کی زرعی اراضی کو شدید کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ پاکستانی اقتصادیات میں ریڑھ کی ہڈی سمجھی جانے والی زراعت کو سیلاب سے شدید نقصان پہنچا ہے۔
جمعرات کے دن سے امدادی کارکنان شہداد کوٹ کو سیلاب سے پچانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ وہاں کی ایک لاکھ کی آبادی کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کا کام بھی جاری ہے۔
مقامی انتظامیہ کے ایک اہلکار یاسر شاہ نے خبررساں ادارے AFP کو بتایا ہے کہ قبہ سعید خان کے نواح میں واقع کم ازکم پچیس گاؤں سے متاثرین کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کے لئے ہیلی کاپٹر استعمال کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کی حیدر آباد کے نواحی علاقوں سے لاکھوں افراد کو محفوظ مقامات تک پہنچا دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق حیدر آباد کے نواح میں دریائے سندھ کے کنارے پر آباد کم ازکم چالیس گاؤں پانی میں بہہ چکے ہیں۔ حیدر آباد ضلعی انتظامیہ کے ترجمان برکات رضوی نے بتایا ہے کہ ان علاقوں میں ابھی تک خطرہ ٹلا نہیں ہے وہاں کے مقامی لوگ اب بھی شدید خطرات کا شکار ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عابد حسین