مہنگائی اور بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا، آئی ایم ایف
7 اپریل 2021پاکستانی معیشت پر اپنی تازہ رپورٹ میں آئی ایم ایف نے کہا کہ اس مالیاتی سال میں بہتری کے امکانات کم ہیں۔ عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق معیشت میں ترقی کی شرح 1.5 فیصد تک رہے گی۔ اس سے قبل عالمی بینک نے بھی موجودہ مالیاتی سال کے لیے 1.3 فیصد ترقی کی پیشگوئی کر رکھی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ ہفتے وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا اور ان کی جگہ حماد اظہر کو وزیر خزانہ مقرر کردیا۔
وزیر خزانہ پرامید
اس ہفتے نئے وزیر خزانہ نے اپنے ایک بیان میں امید ظاہر کی کہ معیشت میں توقعات سے زیادہ بہتری آئے گی اور اگلے سال تک ترقی کی شرح چار فیصد تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے حکومت ٹیکس محصولات بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوروں کی پکڑ ہوگی اور حکومت اپنے ٹیکس اہداف حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔
موجودہ حکومت جون میں اپنا تیسرا قومی بجٹ پیش کرنے جارہی ہے۔ تاہم اپریل میں رمضان شروع ہونے سے پہلے لوگوں میں مہنگائی پر سب سے زیادہ پریشانی پائی جاتی ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق اس سال مہنگائی کی شرح 8.7 فیصد تک رہے گی جبکہ بے روزگاری میں بھی 1.5 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
آئی ایم ایف سے دوبارہ بات ہوگی
منگل چھ اپریل کو اسلام آباد میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے اجراء کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت نے عام لوگوں پر کورونا کے معاشی اثرات کم سے کم کرنے کے لیے کافی اقدامات کیے۔ انہوں نے خاص طور پر ''احساس پروگرام‘‘ کا ذکر کیا، جس کے تحت حکومت کی طرف سے غریب اور نادار لوگوں کو امداد دی جاتی ہے۔
تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ کورونا کی تیسری لہر کی وجہ سے حکومت کو آگے مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے حکومت کو آئی ایم ایف سے دوبارہ بات کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب لوگ پہلے ہی کافی مشکلات کا شکار ہیں ان پر کڑی شرائط کا بوجھ نہیں ڈالا جا سکتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی سربراہ کے بیانات سے لگتا ہے کہ انہیں اس بات کا احساس ہے اور اس ضمن میں وہ خود ان سے بات کریں گے۔