پاکستان میں مہنگائی بے قابو، وزیر خزانہ فارغ
30 مارچ 2021ایک بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے عبدالحفیظ شیخ کو معاشی کارکردگی اور مہنگائی پر قابو نہ پا سکنے کی وجہ سے ہٹایا۔
پاکستان میں عوامی سطح پر اس وقت مہنگائی سب سے بڑا معاشی چیلنج بن چکی ہے اور لوگوں کے لیے بجلی، گیس اور بنیادی اشیائے خوراک روز بہ روز مہنگی ہوتی گئی ہیں۔
تاہم بعد میں رات گئے ایک ٹویٹ میں وزیر اطلاعات نے برطرف کیے گئے اپنے ساتھی کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔
انہوں نے کہا، ''حفیظ شیخ صاحب نہایت نفیس اور محنتی انسان ہیں۔ انہوں نے بطور مشیر خزانہ حکومتی امور تندہی اور قومی جذبے سے انجام دیے۔ مشکل حالات کے باوجود انہوں نے ملک کی معاشی بہتری میں حصہ ڈالا۔ ان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔‘‘
اس حوالے سے خود حفیظ شیخ کا ابھی تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ اب یہ خبریں موصول ہوئی ہیں کہ حفیظ شیخ کورونا میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
ایک غیر منتخب وزیر
عبدالحفیظ شیخ کو اپریل 2019 میں اسد عمر کی جگہ وزیراعظم عمران خان کا مشیر خزانہ لگایا گیا تھا۔ پھر دسمبر میں انہیں وفاقی وزیر کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔ تاہم عدالتی حکم کے تحت اس عہدے پر وہ کابینہ کے غیرمنتخب رکن ہونے کی وجہ سے چھ مہینے سے زیادہ کام نہیں کر سکتے تھے۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق عبدالحفیظ شیخ کی تقرری پاکستان کی 'فوجی اسٹیبلشمنٹ کی ایما‘ پر ہوئی تھی۔ پچھلے ماہ پی ٹی آئی حکومت نے انہیں اسلام آباد سے سینٹ کی نشست پر جتوانے کی بھرپور کوشش کی لیکن یہ انتخاب وہ حزب اختلاف کے اتحاد پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے مقابلے میں ہار گئے۔
حفیظ شیخ کا ماضی
اس سے قبل عبدالحفیظ شیخ سن 2000 میں جنرل مشرف کے دور میں سندھ میں وزیر خزانہ لگائے گئے تھے۔ انہیں بعد میں مسلم لیگ (ق) میں شامل کروا کر سینیٹ کا رکن بنایا گیا اور جنرل مشرف کی حکومت میں وزیر نجکاری لگا دیا گیا۔
جب دور بدلا تو وہ پیپلز پارٹی کا حصہ بن گئے اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے وزیر خزانہ رہے۔
عبدالحفیظ شیخ کا تعلق سندھ کے ضلعے جیکب آباد سے ہے۔ وہ عالمی معیشت اور بینکاری کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ لیکن پاکستان میں انہیں عالمی مالیاتی اداروں کی نمائندگی کرنے والے ایک ایسے ٹیکنوکریٹ کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جن کا ملک میں کوئی سیاسی ٹھکانہ نہیں اور جو ویسے زیادہ وقت ملک سے باہر رہتے ہیں۔
نئے وزیر خزانہ کون؟
وزیراعظم عمران خان نے حفیظ شیخ کی جگہ وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپ دیا ہے۔ یوں وہ پی ٹی آئی حکومت کے پونے تین سال کے دوران تیسرے وزیر خزانہ بن گئے ہیں۔
اس سے پہلے وہ وزیر برائے اقتصادی امور بھی رہ چکے ہیں اور بطور وزیر مملکت پی ٹی آئی حکومت کے پچھلے دو برسوں کے دوران قومی اسمبلی میں سالانہ بجٹ بھی پیش کرتے آئے ہیں۔
اطلاعات ہیں کی وزیراعظم عمران خان اس ہفتے جمعرات کو کابینہ میں مزید ردوبدل کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کی ٹیم میں اس وقت پندرہ خصوصی معاونین اور پانچ مشیران شامل ہیں، جن میں سے بیشترغیر منتخب نمائندے ہیں۔