پاکستان میں پندرہ ماہ بعد پولیو کا نیا کیس سامنے آگیا
23 اپریل 2022پاکستان میں پندرہ ماہ کے وقفے کے بعد پولیو کا ایک نیا کیس منظر عام پر آیا ہے۔ نو منتخب پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے آج قومی ٹاسک فورس کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا۔
پاکستان میں صحت کے حکام کے مطابق پولیو کے اس نئے کیس کی تشخیص گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے شمال مغربی ضلع میں ایک پندرہ ماہ کے بچے میں ہوئی ہے۔
پاکستان کے انسدادِ پولیو کے پروگرام کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر شہزاد بیگ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ انہیں یہ بتاتے ہوئے بہت دکھ ہو رہا ہے کہ شمالی وزیرستان کا ایک ننھا بچہ پولیو کی وجہ سے معذور ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا، ''پاکستان پندرہ ماہ کے وقفے کے بعد پولیو کے ایک نئے کیس کی تصدیق کرتا ہے۔‘‘
بِل گیٹس کا دورہ پاکستان، پولیو کے خاتمے کی امید ختم؟
رواں سال فروری میں مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور انہوں نے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو بھی سراہا تھا۔ اپنے اس دورے کے موقع پر اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بل گیٹس نے دنیا سے پولیو وائرس کے خاتمے کے امکانات کے بارے میں کہا تھا کہ پولیو کے خاتمے میں ابھی تک کامیاب تو نہیں ہوئے لیکن یقینی طور پر اس کے خاتمے کے لیے آج جس سطح پر ہیں، وہاں تک پہلے کبھی نہیں پہنچے۔ یہ بل گیٹس کا پاکستان کا پہلا دورہ تھا اور وہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے بہت پر امید تھے۔
پاکستان میں پولیو کا آخری کیس گزشتہ سال جنوری میں سامنے آیا تھا اور اس سال کے اوائل میں حکام نے ملک میں 'پولیو سے پاک پاکستان‘ کا ایک سال مکمل ہونے پر جشن بھی منایا تھا۔ انسداد پولیو کی مہم شروع ہونے کے بعد ایسا پہلی بار ہوا تھا کہ پاکستان میں ایک سال میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نا آیا ہو۔ اُس وقت پاکستانی حکام نے کہا تھا کہ وہ آنے والے سالوں میں اسی مقصد کو حاصل کرنے کی امید کر رہے ہیں۔
ڈیٹا فار گلوبل پولیو ایریڈیکیشن پروگرام (جی پی ای آئی) کے اعداد و شمار کے مطابق شمالی وزیرستان کے اس نئے کیس کے سامنے آنے کے بعد سن 2022 میں پوری دنیا میں پولیو کیسز کی کل تعداد تین ہوگئی ہے، جن میں سے ایک افغانستان میں اور دوسرا جنوب مشرقی افریقی ملک مالوائی میں سامنے آیا تھا۔
دریں اثناء پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے دفتر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ پیر کو انسداد پولیو ٹاسک فورس کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کریں گے۔ یاد رہے کہ پولیو سے متاثرہ کسی بھی ملک کو باضابطہ طور پر اس بیماری کے خاتمے کے لیے لگاتار تین سال تک پولیو سے پاک ہونا ضروری ہے۔
ر ب / ع آ (اے ایف پی)