پاکستان میں پولیو کی ہنگامی مہم کا آغاز
26 اگست 2019خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق گزشتہ ہفتے صوبہ خیبر پختوانخوا میں پولیو کے تین نئے واقعات کی نشاندہی ہوئی ہے۔ پاکستان میں انسداد پولیو مہم کے سربراہ بابر بن عطا کے بقول، ''ملک کے چھیالس اضلاع میں تین روزہ پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے، جو چھبیس اگست تک جاری رہے گی۔‘‘
بابر بن عطا نے مزید بتایا کہ اس مہم میں 8.5 ملین بچوں تک پہنچنے کی کوشش کی جائے گی اور اس دوران توجہ خیر پختونخوا کے انتیس اضلاع پر مرکوز رہے گی،''اٹھاون میں سے چوالیس نئے کیسس اسی صوبے میں سامنے آئے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ پولیو ٹیمز کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے چار ہزار اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
رواں برس اپریل میں اسی طرح کی ایک مہم ایک جعلی ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد مشکلات کا شکار ہو گئی تھی۔ اس ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ پولیو کے قطرے پینے کے بعد کس طرح پشاور کے ایک اسکول کے بچے بیمار ہو گئے تھے۔
کئی والدین کو خوف ہے کہ ان قطروں سے ان کے بچے بانجھ ہو سکتے ہیں یا انہیں دیگر طبی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حکومت کی جانب سے پولیو سے آگاہی کی خاطر ان علاقوں میں زیادہ بہتر انداز میں تشہیری مہم چلائی گئی ہے، جن میں پولیو کے نئے کیسس سامنے آئے ہیں۔اس تشہیری مہم میں عوام کو بتایا گیا ہے کہ پولیو کے قطرے بھارت کے بجائے مسلم ملک انڈونیشیا سے درآمد کیے گئے ہیں۔
پاکستان میں شدت پسند اب تک کئی سو پولیو ورکز کو ہلاک کر چکے ہیں۔ان کا موقف ہے کہ یہ قطرے اس لیے پلائے جاتے ہیں تاکہ مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ نہ ہو۔
ع ا / ک م