پاکستان میں گزشتہ برس 144 پولیو کیسز کا اضافہ
1 فروری 2020جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق جب عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں انسداد پولیو کے حوالے سے ملکی حکمت عملی پر نظر ثانی پر زور دیا تو پاکستانی حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ گزشتہ برس دسمبر تک ملک میں پولیو کے ایک سو چوالیس کیسز ریکارڈ کیے گئے، جو کہ گزشتہ پانچ برس میں سب سے زیادہ ہیں۔ پاکستان میں انسداد پولیو پروگرام کے سینئر اہلکار ذوالفقار باباخیل نے رواں برس کے آغاز سے اب تک مزید سات پولیو کیسز کی بھی تصدیق کی ہے۔
پاکستان میں پولیو کے کیسز کی تعداد سن 2014 میں تین سو چھ رہی جبکہ سن 2015 میں صرف 54 پولیو کیسز سامنے آئے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2016ء سے 2018ء تک پولیو کیسز میں واضح طور پر کمی ریکارڈ کی گئی۔
پاکستان میں انسداد پولیو مہم کو سب سے زیادہ نقصان پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں پر ہونے والے حملوں کی وجہ سے پہنچا ہے۔ پاکستان میں شدت پسند اب تک کئی سو پولیو ورکرز کو ہلاک کر چکے ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ یہ قطرے اس لیے پلائے جاتے ہیں تاکہ مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ نہ ہو۔
واضح رہے پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں رواں ہفتے کے آغاز میں ایک مسلح شخص نے دو خواتین پولیو ورکرز کو فائرنگ کر کے سے ہلاک کر دیا تھا۔ پاکستان اور افغانستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہیں جہاں آج بھی پولیو اب بھی پھیلا ہوا ہے۔
ع آ / ع ق (ڈی پی اے)